بیجنگ(شِنہوا) چین کےصدر شی جن پھنگ نے ایتھنز یونیورسٹی کے پروفیسر سٹیلیوس ویریڈاکیس اور چار دیگر یونانی اسکالرز کے خط کا جواب دیتے ہوئے چین اور یونان کی قدیم تہذیبوں کے مرکز کے قیام پر مبارکباد دی ہے۔ چینی تہذیب کی طویل تاریخ اور قدیم یونانی تہذیب کے گہرے اثرات کو سراہتے ہوئے شی نے کہا کہ 2ہزار سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل دونوں تہذیبیں یوریشیائی براعظم کے دونوں سروں پر جگمگا رہی تھیں جنہوں نے مشترکہ طور پرانسانی تہذیب کے ارتقاء میں بنیادی کردار ادا کیا۔ شی نے کہا کہ اس مرکز کا قیام دونوں ممالک کے لیے بہت تاریخی اور عصری اہمیت کا حامل ہے جو دونوں تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اورایک دوسرے سے سیکھنے کے عمل اور مختلف ممالک کی تہذیبوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی تاریخ کے طویل دورانیے میں مختلف قوموں نے اپنی اپنی خصوصیات اور علامات کے ساتھ تہذیبیں تخلیق کی ہیں جو مشترکہ طور پر انسانی تہذیب کاایک گلدستہ ہیں۔