بیجنگ (شِںہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے زلزلہ زدہ علاقوں میں متاثرہ افراد کی تلاش اور بچاؤ کی تمام کوششوں اور لوگوں کے لیے مناسب انتظامات پر زور دیا ہے، پیر کی نصف شب چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کی کاؤنٹی جی شی شان میں 6.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔
زلزلے سے اب تک صوبہ گانسو میں 100 اور صوبہ چھنگ ہائی میں 11 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جہاں پانی، بجلی، نقل و حمل اور مواصلات جیسے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے مقامی حکام پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کو بروقت ملبے سے نکالیں اور ان کا علاج کریں تاکہ اموات کم سے کم ہوسکیں اور زلزلے اور موسمی تبدیلیوں پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ ثانوی آفات سے بچا جاسکے۔
انہوں نے متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد امدادی سامان کی فراہمی، بجلی، مواصلات، نقل و حمل اور ہیٹنگ جیسے تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور متاثرہ افراد کی مناسب رہائش پر زور دیا تاکہ ان کی بنیادی ضروریات زندگی کو پورا کیا جاسکے۔
ریاستی کونسل سے کہا گیا ہے کہ زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی کاموں میں رہنمائی کے لئے ان علاقوں میں ایک ورکنگ گروپ بھیجے۔
انہوں نے کہا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی اور پیپلز آرمڈ پولیس فورس کو ہنگامی ریسکیو اور آفات سے نمٹنے کے لیے مقامی حکومتوں کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرنا اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کا یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنا چاہیے۔
وزیراعظم لی چھیانگ نے بھی زخمیوں کو بچانے اور علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کی ہدایات جاری کی ہے تاکہ اموات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
ریاستی کونسل نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں رہنمائی کے لیے ایک ورکنگ گروپ بھیج دیا ہے۔ گانسو اور چھنگ ہائی صوبوں نے متاثرہ علاقوں میں خیموں اور فولڈنگ بستر جیسے امدادی سامان کی فوری تقسیم کے ساتھ دیگر امداد کا انتظام کیا ہے جبکہ زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں منظم انداز میں جاری ہیں۔