آستانہ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور قازقستان کو ہمیشہ ان 4 اصول پر عمل کرنا چاہئے جو ان کے تعاون کی کامیابی میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں تاکہ چین۔ قازقستان تعلقات میں پائیدار اور مستحکم پیشرفت یقینی بنائی جاسکے۔ یہ 4 اصول باہمی احترام، اچھی ہمسایہ دوستی، مشکل وقت میں یکجہتی اور باہمی فائدے ہیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے قازق میڈیا میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ان کے دورے سے ہماری روایتی دوستی کی تجدید اور دونوں ممالک میں ہمہ جہت تعاون وسیع کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دورے میں قازق صدرقاسم جمرات توکایف کے ساتھ چین ۔ قازقستان تعلقات میں مزید پیشرفت کی منصوبہ بندی اور چین ۔ قازقستان مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
صدر شی نے کہا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کیلئےحمایت کی اپنی سیاسی روایت کو مزید مستحکم کرنے، باہمی فائدے اور تعاون کے سنہری اصول پر قائم رہنے ، چین ۔ قازقستان کی دیرینہ دوستی کے لیے عوامی تعاون مضبوط بنانے اور دنیا بھر میں رونما ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تیزرفتار تبدیلیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔
چینی صدر شی کا یہ دستخط شدہ مضمون انکے دورہ قازقستان سے قبل قازقستان سکایا پراودا اخبار اور قازق انفارم انٹرنیشنل نیوز ایجنسی میں شائع ہوا تھا جس کا عنوان تھا" اپنے مشترکہ عزم پر قائم رہنا اور چین ۔ قازقستان تعلقات میں ایک نیا باب کھولنا" ۔