بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے سنگھوا یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو چھی چھی یاؤ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک کے باصلاحیت افراد میں صلاحیتیں نکھارنے اور سائنس و ٹیکنالوجی اختراع میں مزید کردار ادا کریں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے یہ بات حال ہی میں چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماہر تعلیم یاؤ کو لکھے اپنی جوابی خط میں کہی۔ یاؤ 20 برس قبل چین واپس آئے تھے اور سنگھوا میں اپنے تدریس کا آغاز کیا تھا۔
چینی صدر نے جوابی خط میں یاؤ کو مبارک باد دیتے ہوئے گزشتہ 2 عشروں سے تدریس اور سائنسی اختراع میں ان کی غیر متزلزل لگن اور قابل ذکر کامیابیوں کا اعتراف کیا جس سے یاؤ کی قوم کے لیے محبت خدمت کے عزم میں بدل گئی تھی۔
صدر شی نے امید ظاہر کی کہ یاؤ اپنی اصل خواہشات پر کاربند رہیں گے اور اختراع کے فروغ کے مزید طریقے تلاش کرنے میں اپنی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بین الشعبہ جاتی انضمام اور اعلیٰ درجے کی اختراع کو فروغ دیں گے تاکہ سائنس و ٹیکنالوجی میں اعلی سطح کی خود انحصاری اور طاقت حاصل کرکے تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی دونوں میں ایک مضبوط قوم کی تعمیر میں مزید کردارادا کرسکیں ۔
یاؤ طویل عرصے تک امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھاتے رہے وہ 2004 میں چین واپس آئے اور سنگھوا کی فیکلٹی میں شمولیت اختیار کی۔ چینی صدر شی کو لکھے گئے ایک حالیہ خط میں انہوں نے اپنے 2 عشروں پر مشتمل باصلاحیت افراد کی صلاحیتیں نکھارنے اور سائنسی اختراع میں اپنے کام کی تفصیل بیان کی اور چینی قوم کے تجدید شباب میں کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
یاؤ کی عمر 78 برس ہے وہ کالج آف اے آئی اور سنگھوا یونیورسٹی کے ماتحت انسٹی ٹیوٹ فار انٹر ڈسپلنری انفارمیشن سائنسز کے بھی ڈین ہیں۔