بیجنگ(شِنہوا)چین کے شہر اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے متنوع طریقوں کو اختیارکر رہے ہیں، لیکن نئی ٹیکنالوجیز ایک مستقل انتخاب ہیں جن سے ترقی کے ماحول دوست اور زیادہ جدید راستے تلاش کرنے میں مددملی ہے۔
ملک کے وسطی صوبے ہوبے کے صنعتی شہر ہوانگشی نے ذہین ٹیکنالوجی سے کئی ایک فوائد حاصل کیے ہیں۔
کان کنی کو بہت سے لوگ ایک گندی، محنت کش اورخطرناک صنعت خیال کرتے ہیں۔ لیکن ہوانگشی میں یہ خیال حقیقت نہیں ہے صوبے میں کان کنی بغیر پائلٹ مشینوں، ریموٹ مانیٹرنگ ٹیکنالوجیز اور ذہین کوآرڈینیشن سسٹمز سے کی جارہی ہے۔
نیلے سوٹ اور سفید ٹی شرٹ میں ملبوس،آئرن مائن ڈائی میں کام کرنے والا یوآن جیان جون ایک وسیع کمانڈ سنٹر میں کئی کمپیوٹرز کے سامنے بیٹھا ہے۔ اس کی آنکھیں اسکرینوں پر جمی ہوئی ہیں، جو زیر زمین کان کنی کی مشینوں کی لائیو تصاویر اور کان کے اندر موجود سینسرز اور استعمال میں آنے والے آلات کا ایک ہی وقت میں ڈیٹا دکھاتی ہیں۔
ماضی میں، گرجدار آواز والی مشینوں کے درمیان انتہائی دھول آلود ماحول میں زیر زمین کام کرنے والے یوآن کا کہنا ہے کہ یہ جسمانی اور ذہنی طور پر ایک مشکل کام ہوا کرتا تھا۔
کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے یوآن نے اضافی تربیت حاصل کی اور پھر وائٹ کالر ورکر کے طور پر اپنا کیریئر دوبارہ شروع کیا۔ اب، معدنیات جمع کرنے کے لیے مشینوں کوایک فاصلے سے دفتر سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔