بیجنگ (شِنہوا) چین کے سورج کی کھوج کرنے کرنے والے سیٹلائٹ کوافو-1 نے 2024 کے پہلے دن سورج سے خارج ہونے والے طاقتور شمسی طوفان کی تصاویر اتاری ہیں۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت پرپل ماؤنٹین آبزرویٹری کے مطابق شمسی طوفان کی ایکس 5.0 کے طور پر درجہ بندی کی گئی جو 6 برس سے زیادہ عرصے میں طاقتور ترین تھا اوریہ پیر کی صبح 5 بج کر 55 منٹ (بیجنگ وقت) پر عروج پر پہنچا تھا۔سیٹلائٹ کے ذریعے اسی وقت کرونل ماس ایجیکشن کا بھی سراغ لگا۔
شمسی طوفان سورج کی سطح سے پر ہونے والے بڑے دھماکوں سے پیدا ہوتے ہیں جو برقی مقناطیسی شعاعوں کا اخراج کرتے ہیں جو صرف چند منٹ قائم رہتا ہے ۔ ان کی درجہ بندی ان کی طاقت کے اعتبار سے کی جاتی ہے جس میں اے سب سے چھوٹی ہے جس بعد بی ، سی ، ایم اور ایکس ہیں جبکہ اس میں ایکس طاقتورترین ہے۔
شمسی طوفان اور اخراج سے ہائی فریکوئنسی ریڈیو مواصلات، بجلی کے گرڈ اور نیویگیشن سگنلز متاثر ہوسکتے ہیں جو خلائی جہازوں اور خلابازوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔
قومی مرکز برائے خلائی موسمیات کے چیف فورکاسٹر چھین آن چھن نے بتایا زمین پر شمسی طوفان کے اثرات کم ہوں گے تاہم طوفان کے ساتھ آنے والے دیگر عناصر جیسے زمین تک پہنچنے والے کرونل ماس ایجیکشن ، جیومیگنیٹک طوفانوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
چھین نے یہ بھی بتایا کہ 2024 میں ایکس طوفان کی کثرت ہوگی۔
ہر 11 برس سورج پرسکون اور طوفانی سرگرمی کا ایک شمسی چکرمکمل کرکرکے ایک نیا شروع کرتا ہے. موجودہ شمسی چکر دسمبر 2019 میں شروع ہوا تھا جسے شمسی چکر 25 کا نام دیا گیا ہے۔
چھین کے مطابق ہر شمسی چکر کے دوران تقریبا 100 ایکس درجہ بندی شمسی طوفان آتے ہیں جن میں سے تقریباً 20 ایکس شمسی طوفان صرف 2023 میں رونما ہوئے تھے۔
چھین نے بتایاکہ شمسی طوفان 2024 میں کثرت سے آنے کی توقع ہے رواں سال سورج شمسی سائیکل 25 کی عروج پر ہوگا جسے "سولرمیکسمم "بھی کہا جاتا ہے۔
کوافو -1 سیٹلائٹ کا نام کوافو کے نام پر رکھا گیا تھا جو چینی روایات میں ایک دیو قامت ہے جس نے ناقابل یقین حد تک سورج کا پیچھا کیا تھا۔ اس سیٹلائٹ کو 2022 میں لانگ مارچ 2 ڈی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا تھا۔