بیجنگ (شِنہوا) چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف مشینری اینڈ الیکٹرانک پروڈکٹس نے چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد ات پر پورپی یونین کے 36.3 فیصد تک اضافی ٹیکس پر سخت اعتراض کیا ہے۔
صنعتی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق کمیشن کی اینٹی سبسڈی تحقیقات یورپی یونین کی صنعت کی شکایت پر نہیں ہوئی ، اس میں شفافیت کا فقدان ہے اور یورپی یونین صنعت کو پہنچنے والے نقصان کا حقیقی تجزیہ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں پر حتمی ڈیوٹی عائد کرنے سے متعلق کمیشن کے مسودے میں حقیقت پسندی اور شفافیت کا فقدان اور پہلے سے طے شدہ منصوبے کو واضح کرتا ہے۔
چیمبر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کمیشن کی جانب سے اضافی ٹیکس عائد کرنے کے بعد سے چین نے انتہائی خلوص کے ساتھ یورپی یونین کے ساتھ متعدد بار تکنیکی مشاورت کی ہے ۔
چیمبر نے کہا کہ ان تمام تر کوششوں کے باوجود یورپی یونین نے حقائق ، عالمی تجارتی تنظیم اور یورپی یونین کے اینٹی سبسڈی قوانین کو نظر انداز کیا ہے جس سے عالمی آٹوموٹیو صنعتی چینز میں خلل پڑے گا اور عالمی ماحول دوست اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
بیان میں یورپی کمیشن پر زور دیا گیا کہ وہ چین ۔ یورپی یونین تعاون کے مجموعی مفادات کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھے، چین کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرے اور ایک متوازن حل تک پہنچے۔