بیجنگ (شِنہوا) چینی اعلیٰ عوامی عدالت نے دیوانی ضابطے کے تحت شادی اور خاندانی معاملات پر عدالتی کارروائی سے متعلق مسودہ شائع کردیا ہے۔
اعلیٰ عوامی عدالت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام 30 اپریل تک مسودے پر اپنی تجاویز اور رائے سے آگاہ کرسکتے ہیں۔
مسودہ میں عدالتی کارروائی میں دیوانی سول ضابطے کے تحت شادی اور خاندانی امور کے نفاذ سے متعلق کئی متنازع امور کو وضح کیا گیا ہے۔
اس مسودہ کے ذریعے "جعلی" طلاق سے متعلق قانونی تنازع کو باضابطہ بنایا گیا ہے۔ اس میں ججوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ طلاق یافتہ جوڑے میں سے کسی ایک فریق کی جانب سے طلاق کے غیرحقیقی ہونے کا دعوے پر وہ اسے کالعدم قرار نہ دیں۔
تاہم اگر طلاق یافتہ جوڑے میں سے کوئی ایک فریق طلاق کے جعلی ہونے کی بنیاد پر اپنی مشترکہ ملکیتی جائیداد کی دوبارہ فروخت کی اپیل کرتا ہے تو عدالتیں اس کی اپیل برقرار رکھ سکتی ہیں۔
اس مسودے میں ان تنازعات کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جن میں نابالغ افراد لائیو اسٹریم تخلیق کاروں کو ورچوئل تحائف بھیجنے میں بڑی رقم خرچ کرتے ہیں۔
دستاویز کے مطابق اگر 8 برس سے کم عمر کا کوئی نابالغ لائیو اسٹریم کے دوران کسی تخلیق کار کو ورچوئل تحفے بھیجتا ہےتو جج اس کے سرپرست کے دعوے پر رقم واپس کرنے کا حکم دیں گے۔
اسی طرح 8 سے 16 برس کے نابالغ یا 16 برس سے زائد عمر کے ایسے افراد جو آزادانہ طور پر نہیں رہ سکتے، اگر ان کی خرچ کردہ رقم بہت زیادہ ہو اور ان کے سرپرست خرچے سے اتفاق نہیں کرتے تو عدالت رقم واپس کرنے کا حکم بھی دے گی۔