لہاسا(شِنہوا)چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی شی زانگ خود مختارعلاقائی کمیٹی نے اپنے بیان میں امریکہ کی طرف سے شی زانگ سے متعلق قانونی بل پر دستخط پر سخت برہمی اورشدیدمخالفت کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد "تبت چین تنازعہ ایکٹ پر مبنی حل کا فروغ " چین کے داخلی معاملات میں سراسر مداخلت کے علاوہ چین کی شی زانگ پالیسیوں کو من مانے طور پر بدنام کرتا ہے اور تبت کی آزادی علیحدگی پسند قوتوں کو سنگین طور پر غلط اشارہ دیتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کثیرالنسلی متحد ملک ہے اور شی زانگ قدیم زمانے سے چین کا حصہ ہے۔2012 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18 ویں نیشنل کانگریس کے بعد سے شی زانگ نے تاریخ میں پہلی مرتبہ مطلق غربت کا خاتمہ کیا ہےاور سیاسی و سماجی استحکام،اقتصادی ترقی،نسلی اتحاداور مذہبی ہم آہنگی دیکھی ہے۔
بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ لوگوں کی خوشی سب سے بڑا انسانی حق ہے اور اس سلسلے میں شی زانگ کے عوام سب سے زیادہ رائے رکھتے ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ شی زانگ کے معاملات خالصتاََ چین کے اندرونی معاملات ہیں اور کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ شی زانگ قدیم زمانے سے چین کا لازمی حصہ رہا ہے جو کبھی تبدیل نہیں ہوگا چاہے امریکہ صحیح اور غلط کوجس طرح بھی الجھائے اور حقائق کو مسخ کرے۔
بیان میں پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ اس بات کو تسلیم کرنے کے اپنے وعدے کی پاسداری کرے کہ شی زانگ چین کا حصہ ہے اوروہ تبت کی آزادی کی حمایت نہیں کرتا۔