بیجنگ (شِنہوا) چین نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق کا احترام ، اپنے وعدوں کی پاسداری ، رین آئی جیاؤ معاملےکی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی بند کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے یہ بات فلپائن کے قومی سلامتی مشیر ایڈورڈو انو، وزیر دفاع گلبرٹو ٹیوڈورو جونیئر اور محکمہ خارجہ کے جاری کردہ حالیہ بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ان فلپائنی عہدیداروں نے رین آئی جیاؤ معاملے پر چین اورفلپائن کے درمیان کسی بھی قسم کے معاہدے کی موجودگی سے انکار کیا تھا۔
ترجمان لین نے کہا کہ چین ہمیشہ سے فلپائن کے ساتھ بات چیت اور مشاورت سے رین آئی جیاؤ معاملے سمیت سمندری تنازعات حل کرنے سے متعلق پرعزم رہا ہے "دی جنٹلمین معاہدہ "، داخلی افہام و تفہیم اور متفقہ "نیا ماڈل" یہ سب اس مقصد کے لئے چین کی کوششیں اور اخلاص کو ظاہر کرتے ہیں۔
ترجمان نے ایک مرتبہ پھر بنیادی حقائق پیش کئے۔
اول یہ کہ 2021 کے آخر میں تفصیلی بات چیت اور مشاورت کے بعد چین اور فلپائن "جنٹلمین معاہدے" پر پہنچے. فلپائن کی موجودہ انتظامیہ کے ابتدائی چند ماہ کے دوران ، دونوں فریقین نے "جنٹلمین معاہدے" پر عملدرآمد جاری رکھا تاہم فلپائن نے فروری 2023 سے اس کی پاسداری ختم کردی۔
دوسرا یہ کہ گزشتہ ستمبر میں چین نے فلپائن کے خصوصی خدشات پر صدر کی خصوصی مندوب کو بیجنگ مدعو کیا جس کا مقصد رین آئی جیاؤ کی صورتحال سے نمٹنے اور اس پر اندرونی سمجھ بوجھ پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس مفاہمت کو فلپائن کی قیادت نے منظور کیا تھا۔ فلپائن اس مفاہمت کے نتیجے میں ایک ری سپلائی مشن انجام دیا جسے بعد میں ترک کردیا گیا۔
تیسرا یہ کہ رواں سال کے شروع میں چین اور فلپائن کے سفارتی رابطوں اور اے ایف پی ویسکام کے ذریعے بات چیت کے متعدد دورمنعقد کرکے رین آئی جیاؤ میں ری سپلائی مشنز کی بحالی سے متعلق ایک "نئے ماڈل" پر اتفاق ہوا۔
فلپائنی فوج نے متعدد بارتصدیق کی ہے کہ "نئے ماڈل" کو فلپائنی چین آف کمانڈ کے تمام اہم عہدیداروں نے منظور کیا ہے جن میں وزیر قومی دفاع اور قومی سلامتی کے مشیر بھی شامل ہیں۔ 2 فروری کو ، فلپائن نے ترک کئے جانے سے قبل اس "نئے ماڈل" کے تحت ایک ری سپلائی مشن انجام دیا۔
ترجمان لین جیان نے کہا کہ فلپائن جو بھی کہے وہ اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتا کہ اس نے چین کے ساتھ " جنٹلمین معاہدہ"، داخلی مفاہمت اور "نئے ماڈل" پر اتفاق رائے کیا تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان مفاہمتوں اور انتظامات کا مقصد اختلافات کو حل کرنا، تنازعات کو روکنا اور اعتماد پیدا کرنا ہے تاکہ رین آئی جیاؤ کے پانی میں امن اور استحکام رہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین فلپائن پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی تبادلوں کے بنیادی اصولوں کی پاسداری ، حقائق کا احترام ، اپنے وعدوں کی پاسداری ، خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیزیوں کی روک تھام اور بات چیت و مشاورت سے چین کے ساتھ اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے درست راستے پر واپس آنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔