بیجنگ (شِنہوا) چین نے فلپائن سے رین آئی جیاؤ مسئلہ پر خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیزی کو فوری طور پر روکنے اور مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو صحیح طریقے سے حل کرنے کے راستے پر جلد ازجلد واپس آنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی وارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ نیوز بریفنگ میں فلپائنی فوج کی جانب سے چینی نانشا چھونداو کے جزیرے رین آئی جیاو میں حالیہ اقدامات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔
فنانشل ٹائمز نے اس کارروائی سے واقف چھ افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلپائنی فوج نے رین آئی جیاؤ میں کھڑے جنگی جہاز پر امداد فراہمی کا مشن انجام دیاتاکہ اس کی سروس لائف کو بڑھایا جا سکے۔
ترجمان نے کہا کہ ان رپورٹس سے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق ہوئی کہ فلپائن کی جانب سے رین آئی جیاؤ میں کھڑے جنگی جہاز کے لیے صرف ضروریات زندگی بھیجنے کا دعوی سراسر جھوٹ ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ حقیقت میں چین کی طرف سے متعدد مواقع پر نشاندہی کی گئی کہ فلپائن اپنے غیر قانونی طور پر کھڑے کیے گئے جنگی جہاز پر تعمیراتی سامان حتی کہ ہتھیار اور گولہ بارود بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر مرمت اور کمک حاصل کی جا سکے۔
لِن نے کہا کہ فلپائن کی جانب سے اس طرح کے اقدامات چین کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہیں جسے چین کبھی قبول نہیں کرے گا اور یہ کہ چین قانون اور ضوابط کے مطابق سخت جواب دے گا۔