بیجنگ (شِنہوا) چین نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ چین ۔ فلپائن سفارتی تعلقات کے قیام کے مشترکہ اعلامیہ کی روح کی پاسداری اور ایک چین اصول پر عمل کرتے ہوئے تائیوان سے متعلق امور پر غلط الفاظ وعمل بند کرے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات یومیہ بریفنگ میں سوال کے جواب میں کہی جس میں صحافی نے پوچھا کہ فلپائنی وزیر دفاع نے چینی وزارت خارجہ پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے رواں ہفتے کے شروع میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران صدر مارکوس جونیئر کی توہین کی ہے۔
منگل کو فلپائنی صدر مارکوس نے لائی چھنگ تی کو مبارکباد کا پیغام بھیجا تھا جس پر چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نے کہا تھا کہ مارکوس کا بیان ایک چین اصول اور چین۔ فلپائن سفارتی تعلقات کے قیام کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ فلپائن کے چین سے کئے گئے سیاسی وعدوں کی سنگین خلاف ورزی اور چین کے داخلی امور میں شدید مداخلت ہے۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز اور 1 ارب 40 کروڑ چینی عوام کے جذبات کا محور ہے۔
فلپائن کا یہ بیان ایک چین اصول اور چین ۔ فلپائن سفارتی تعلقات کے قیام کے بارے میں مشترکہ اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ چین کے ساتھ فلپائن کے سیاسی وعدوں کی خلاف ورزی اور چینی داخلی امور میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کو اس کا مکمل حق ہے کہ وہ اپنا سنجیدہ موقف پیش کرے۔
ماؤ نے کہا کہ ایک چین اصول سرخ لیکر کے ساتھ بنیادی مقصد بھی ہے جبکہ چین تائیوان کے معاملے پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی قبول نہیں کرے گا اور اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔