فائل فوٹو،مغربی کنارے کے شہر نابلس میں چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجی اپنے ہتھیاروں کے ذریعے فلسطینی مظاہرین پر نشانہ باندھ رہے ہیں ۔(شِنہوا)
رم اللہ(شِنہوا) فلسطین نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے قریب واقع اسرائیلی بستی حر برکہ کے دورے کی مذمت کی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے مغربی کنارے کے اشتعال انگیز دورے اور ان کے مخالفانہ بیانات اور موقف کو مسترد اور مذمت کرتے ہیں۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ سارہ ان دو اسرائیلیوں کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے بستی پہنچے جو اتوار کو نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ میں فلسطینیوں کی طرف سے کی گئی فائرنگ میں مارے گئے تھے۔
اتوار کو ایک فلسطینی مسلح شخص نے حوارہ میں دو اسرائیلیوں کی گاڑی پر فائرنگ کر کے انہیں ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے جواب میں اسرائیلی آباد کاروں نے قصبے پر حملہ کیا اور درجنوں کاریں اور گھروں کو جلا دیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ نیتن یاہو کے دورے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اوریہ بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور دستخط شدہ معاہدوں کے خلاف ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دورے سے اسرائیلی حکومت اور اس کے وزیر اعظم کا حقیقی چہرہ ظاہر ہوتا ہے جو بستیوں اور آباد کاروں کی حکومت کی قیادت کرتے ہیں اور امن عمل کو بحال کرنے کے موقع کو سبوتاژ کرتے ہیں۔