اقوام متحدہ (شِںہوا) چین نے غزہ سے متعلق حال ہی میں منظور کردہ سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کا مئوثر ہونا ان پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ متعلقہ فریق قرارداد کی شقوں پر عمل درآمد کریں۔
انہوں نے مالٹا کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری کے بعد کہا کہ سلامتی کونسل کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس پر عمل درآمد کی نگرانی اور رپورٹ میں ضروری طریقہ کار وضع کرے۔
قرارداد نمبر 2712 میں غزہ کی پٹی میں راہداری کو فوری اور بلا تعطل " کافی دنوں کے لئے" مکمل، تیز رفتار، محفوظ اور بغیر روک ٹوک انسانی رسائی کے قابل بنانے، پورے غزہ میں پانی، بجلی، ایندھن، خوراک اور طبی سامان سمیت ضروری اشیاء اور خدمات کی مسلسل، وافرمقدار اور بلا روک ٹوک فراہمی یقینی بنا نے کا کہا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ قرارداد میں ضروری بنیادی ڈھانچے کی ہنگامی مرمت کی سہولت فراہم کرنے ، فوری طور پر بچاؤ اور بحفاظت منتقلی کی کوششیں ممکن بنانے کا کہا گیا ہے جس میں تباہ شدہ عمارتوں میں گمشدہ بچوں کی تلاش ، بیمار یا زخمی بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کا انخلاء بھی شامل ہے۔
ژانگ نے کہا کہ سلامتی کونسل کو بہت پہلے ایک زیادہ جامع اور مضبوط قرارداد منظور کرنا چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد 2712 کم از کم اتفاق رائے کی بنیاد پر صرف پہلے قدم کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ یہ قرارداد اب بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ جنگ بندی اور زندگیاں بچانے کی کم از کم ضرورت کی سمت ابتدائی قدم ہے اور بڑے انسانی بحران اور تباہی کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے۔
غزہ میں 7 اکتوبر کو کشیدگی شروع ہونے کے بعد قرارداد 2712 سلامتی کونسل کی پہلی قرارداد ہے۔ اس سے قبل کونسل صورتحال پر مسلسل 4 قراردادوں کے مسودے منظور کرنے میں ناکام رہی تھی۔
ژانگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ جنگ بندی کے فروغ ، لڑائی کے خاتمے اور امن کی بحالی کی تمام کوششوں میں تعاون کیا ہے ۔ چین شہریوں کے تحفظ اور انسانی بحران کو کم کرنے میں سازگار کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے۔