اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چینی مندوب نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا حصول اس وقت سب سے اہم ترجیح ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے سلامتی کونسل کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطین کے مسئلے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی اولین شرط ہے۔ صرف جنگ بندی ہی یرغمالیوں سمیت شہری اموات اور علاقائی تنازع کو قابو سے باہر ہونے سے روک سکتی ہے اورصرف جنگ بندی سے ہی سیاسی حل کے امکانات کو مکمل طور پر ختم ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے بار بار اور بھاری اکثریت سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود اسرائیل اپنی بمباری اور گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہےاور اسکولوں، اسپتالوں، مساجد، گرجا گھروں اور پناہ گزین کیمپوں کو فوجی کارروائیوں میں بار بار نشانہ بنایا جارہا ہے۔
چینی مندوب نے کہا کہ حملوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ اس بات کی نشاندہی ہونا چاہیئےکہ غزہ میں زیادہ شہری اموات سے یرغمالیوں کو بچانے کا حل نہیں نکلے گا اور نہ ہی اس سے کسی فریق کو زیادہ تحفظ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ اقدامات پر نظرثانی کرے اور غزہ کے عوام کے خلاف اندھا دھند فوجی حملے اور انہیں اجتماعی سزا دینا بند کرے۔
ژانگ نے مغربی کنارے بارے کہا کہ مغربی کنارے میں صورتحال کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا چاہیئے۔