الجزائر(شِنہوا)گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم (جی ای سی ایف) کا ساتواں سربراہ اجلاس الجزائر میں اختتام پذیر ہو گیا، اجلاس میں یکطرفہ اقتصادی پابندیوں اور گیس کی قیمتوں میں سیاسی ہیرا پھیری کو مسترد کرتے ہوئے رکن ممالک کے اپنے گیس کے وسائل پر مکمل خودمختاری کے حقوق کی توثیق کی گئی ہے۔
اجلاس میں الجزائراعلامیے کی توثیق کی گئی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پیشگی منظوری کے بغیر یکطرفہ اقتصادی پابندیوں اور جی ای سی ایف کے رکن ممالک کے خلاف قومی قوانین اور ضوابط کے کسی بھی ماورائے علاقائی حدود اطلاق کی مذمت کی گئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات کے قدرتی گیس کی ترقی اور تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور ان سے قدرتی گیس کی ترسیل کے نظام کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔
اعلامیہ میں قدرتی گیس کی مارکیٹ کو جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی صورتحال سے پیدا ہونے والے خطرات اور چیلنجزکا بھی اعتراف کیا گیا ہےاور پائیدار سرمایہ کاری اور قدرتی گیس کے اہم ڈھانچے کی سالمیت کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
فروری تک جی ای سی ایف 12 مستقل اور 7 مبصر ارکان پر مشتمل ہے اوراس کے پاس مجموعی طور پر تصدیق شدہ عالمی گیس کے تقریباً 70 فیصد ذخائرموجود ہیں۔