بیجنگ(شِنہوا)چینی مین لینڈ کے ترجمان نے تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام کی طرف سے ہتھیاروں کی خریداری کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات تائیوان کو جنگ کے دہانے کی طرف دھکیل دیں گےجو ہم وطنوں کے لیے تباہی کے سوا کچھ نہیں لائے گا۔ ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھین بِن ہوا نے ان خیالات کااظہار پریس کانفرنس کے دوران اس سے متعلقہ میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئےکیا۔ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے، ترجمان نے کہا کہ جب سے ڈی پی پی حکام اقتدار میں آئے ہیں، تائیوان کے امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری کے ساتھ ساتھ خطے کے دفاعی بجٹ میں ہر سال بعد مسلسل اضافہ ہوا ہے۔چھین نے میڈیا رپورٹس کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2020 اور 2022 کے درمیان، تائیوان امریکہ کا ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار رہا اور 2024 کے لیے تائیوان کے خطے کا دفاعی بجٹ آٹھ سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہو گیا ہے۔