• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 25th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

یوکرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے چین ذمہ دارانہ وتعمیری کردار جاری رکھے گا:چینی سفیر تازترین

February 25, 2023

 اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الاموردائی بنگ (پوڈیم پر) نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے بحران کے حل کے لیے ذمہ دارانہ اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

یوکرین سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اعلیٰ سطح بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الاموردائی بنگ نے کہا کہ چین نے جمعہ کو یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر اپنا موقف بیان کرتے ہوئے ایک پیپر جاری کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس معاملے کی میرٹ کی بنیاد پرایک بامقصداورغیرجانبدارانہ موقف اختیار کیا ہے۔

دائی نے زور دیا کہ بین الاقوامی تنازعات سے نمٹنے اور حل کرتے وقت عالمی طور پر تسلیم شدہ بین الاقوامی قانون سمیت اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کو برقراررکھا جانا چاہیے۔

تمام ممالک کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا جانا چاہیے۔ عالمی سطح پر تسلیم شدہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کو کنٹرول کرنے والے بنیادی اصولوں پر عمل درآمد کا انحصار بین الاقوامی نظام کے استحکام اور بین الاقوامی انصاف اور شفافیت پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بغیر کسی استثنا کے ہر جگہ اور ہر معاملے پر یکساں طور پر لاگو کیا جانا چاہئے۔

 دائی نے کہا کہ ایک ملک، یوکرین کے معاملے پر خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر زور دیتے ہوئے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کر رہا ہے اور ان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچا رہا ہے جس سے اس کا دوہرا معیار پوری طرح ظاہر ہوتاہے اور  بین الاقوامی برادری اس پر واضح نظر رکھتی ہے۔

انہوں نے یوکرین کے بحران کے سیاسی حل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مشترکہ سلامتی کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی ایک خصوصی حق نہیں ہے جو صرف کچھ ممالک کو حاصل ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایک ملک کی سلامتی دوسرے کی قیمت پر نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی بلاکس کو مضبوط کرنے یا اس میں توسیع کرنے سے صرف علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچے گااورکبھی بھی امن قائم نہیں ہو سکے گا۔

دائی نے کہا کہ روس، یوکرین اور یورپی ممالک ایسے پڑوسی ہیں جنہیں جغرافیائی طور پر دور نہیں کیا جا سکتا۔ یورپ میں پائیدار امن اور استحکام کا ادراک کرنے کے لیے سرد جنگ کی ذہنیت اور بلاک تصادم کو ترک کرنا ہوگااور تمام ممالک کی سلامتی کے جائز خدشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور مناسب طریقے سے حل کیا جانا چاہیے، تاکہ ایک متوازن، موثر اور پائیدار علاقائی سلامتی قائم ہو سکے۔

 

یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے سفارتی مذاکرات کو واحد اورصحیح راستہ قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تنازعات کا کوئی فاتح نہیں ہوتا ۔انھوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پرامن مذاکرات کو فروغ دیں اوران کے دوبارہ آغاز  کے لیے فعال عوامل اور پلیٹ فارم بنانے کی غرض سے کام کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ تنازع میں فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا آسان نہیں ہوگا لیکن یہ سیاسی حل کی جانب پہلا قدم ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ ہم روس اور یوکرین سے بغیر کسی پیشگی شرط کے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یوکرین بڑے ممالک کے درمیان لڑائی کا میدان نہیں ہے۔ کسی کو بھی یوکرین کے عوام کی قیمت پر تنازعہ سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے۔