تیان جن (شِںہوا) جرمن کار ساز کمپنی ووکس ویگن گروپ نے اعلان کیا ہے کہ گروپ کی چینی کمپنی ووکس ویگن (چائنہ) ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ الیکٹرک گاڑیوں کا ایک پلیٹ فارم لانچ کررہی ہے جس سے اگلے 3 سال میں الیکٹرک گاڑیاں چینی مارکیٹ میں داخل ہوں گی اور یہاں تیار کردہ خالص الیکٹرک ماڈلز صرف چینی صارفین کے لئے ہوں گے۔ یہ تحقیق و ترقی مرکز کمپنی کے جرمن ہیڈکوارٹرز کے باہر سب سے بڑا مرکز ہوگا۔
یہ اقدام یورپ کی سب سے بڑی کار کمپنی کے چینی مارکیٹ میں مزید ضم ہونے کا عزم ظاہر کرتا ہے اور چین۔ یورپی یونین قریبی تعاون کی علامت ہے۔
رواں سال چین ۔ یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی 20 ویں سالگرہ ہے۔ چین اور یورپی یونین کے درمیان تجارت 2022 کے اختتام تک 847.3 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ اس میں دونوں فریق ایک دوسرے کے دوسرے سب سے بڑے تجارتی شریک ہیں۔
دونوں فریق بڑی معیشت کا درجہ رکھتے ہیں دونوں فریقوں نے باہمی فائدہ مند تعاون کو برقرار رکھا ہے اور گزشتہ 20 برس میں نتیجہ خیز نتائج پیدا کرنے میں ملکر کام کیا ہے۔
چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ہیفتے میں ووکس ویگن (چائنہ) ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ 2024 کے اوائل میں کام شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں وہ تقریباً 1 ارب یورو (تقریباً 1.08 ارب امریکی ڈالر) کی مجموعی سرمایہ کاری کررہی ہے۔کمپنی ذہین گاڑیوں کی تحقیق اور ترقی پر توجہ مرکوز کررہی ہے جس کے ذریعےوہ اپنی گاڑیوں اور پرزہ جات مصنوعات کی مارکیٹ میں وقت کی 30 فیصد تک کٹوتی کرے گی۔
ووکس ویگن گروپ چائنہ کے چیئرمین اور سی ای او رالف برانڈز سٹر نے کہا کہ جیسے جیسے گروپ چینی مارکیٹ کے لئے اپنے الیکٹرک گاڑیوں کا وہیکل پلیٹ فارم ترقی کو آگے بڑھائے گا۔ یہ اپنی "ان چائنہ فار چائنہ " حکمت عملی کے تحت مزید اہم ترقیاتی کام کرے گا۔