• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

یورپی صنعتی کمپنی کی چینی شاخ کی نئی مصنوعات کی دھومتازترین

December 12, 2023

لندن (شِنہوا) سویڈش سوئس الیکٹرکفیکیشن ، توانائی اور آٹومیشن کمپنی اے بی بی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ چین اختراع اور ٹیکنالوجی کے اعتبار سے دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔

اے بی بی کے موشن بزنس ایریا کے صدر طاراک مہتا نے کہا کہ اے بی بی کی چینی شاخ نے کچھ عالمی معیار کی اختراعات کی ہیں جن کا استعمال عالمی سطح پر کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چین کی ضروریات کو مقامی صنعت اور مقامی تکنیکی صلاحیت کے مطابق پورا کرنے  کے لئے تحقیق و ترقی پر اخراجات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ ہم تحقیق و ترقی میں مزید سرمایہ کاری کررہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ چین میں ہماری سپلائی چینز مقامی طور پر خود کفیل ہوں۔

انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ دسمبر میں شنگھائی میں قائم روبوٹکس میگا فیکٹری کو ایک برس مکمل ہورہا ہے اور یہ کمپنی 15 کروڑ امریکی ڈالر کی لاگت سے قائم کی گئی تھی۔

مہتا نے کہا کہ کمپنی کی افرادی قوت ایک لاکھ سے زائد ہے جس میں 15ہزارافراد چین میں کام کررہے ہیں۔ اے بی بی پہلے ہی اس بات پر غور کررہی ہے کہ چین میں اپنے کام کو کیسے آگے بڑھایا جائے۔

اے بی بی گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن مہتا نے کہا کہ چین ہماری مصنوعات کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو استعمال کرنے اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانے کے اعتبار سے دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ یہ آمدن کے اعتبار سے اے بی بی کی دوسری اہم ترین مارکیٹ بھی ہے جو مستقبل میں ترقی کی نمایاں صلاحیت رکھتی ہے۔

مہتا نے کہا کہ اے بی بی سن1800ء کے اوخر میں قائم ہوئی تھی اور اختراع و ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنا اس کی روایت کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کا صدر دفتر سوئٹزرلینڈ میں ہے تاہم اس کی نسبت چین میں زیادہ تحقیق و ترقی انجینئرز موجود ہیں اورچین میں اے بی بی کی بہت سی ایجادات عالمی سطح پر استعمال ہورہی ہیں۔