بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ "چین کے خطرے" کے بیانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا بند کرے ،فوجی توسیع کے بہانے تلاش کرنے سے باز رہے اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے اپنے ایشیائی ہمسایوں اور وسیع تر عالمی برادری کا اعتماد حاصل کرے۔
ترجمان وانگ وین بن نے یہ بات ایک پریس بریفنگ میں جاپانی وزارت دفاع کے تھنک ٹینک کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ پر چین کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہی ۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین نے اپنے اسلحے میں اضافہ کیا ہے اور مستقبل میں چین، روس اور امریکہ کے درمیان محاذ آرائی شدت اختیار کرسکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ جاپان کو اپنی دفاعی صلاحیتیں مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ چین کو آبنائے تائیوان میں صورتحال تبدیل کرنے سے روکا جاسکے۔
وانگ نے اس بات کا ذکر کیا کہ چین پرامن ترقی کی راہ پر کاربند ہے اور تائیوان کا سوال خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تھنک ٹینک کی رپورٹ میں چین کے داخلی امور ، فوجی جدیدیت اور دیگر ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات پر بے بنیاد تبصرہ کیا گیا ہے جو غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول ہیں۔
وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخی وجوہات کی بنا پر جاپان کی فوجی اور سیکیورٹی سرگرمیوں پر اس کے ایشیائی ہمسایہ ممالک اور عالمی برادری گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں جاپان نے دفاعی اخراجات بڑھائے اور ہتھیاروں کی حارحانہ انداز میں تیاری کی ہے جس سے ہمسایہ ممالک اور عالمی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے۔
وانگ نے کہا کہ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمسایہ ممالک کی سلامتی کے خدشات کا سنجیدگی سے احترام کرے، جارحیت کی اپنی تاریخ پر گہری نظر رکھے، فوجی توسیع کے بہانے تلاش کرنے کے لیے "چین کے خطرے" کا بیانہ بڑھا چڑھا کر پیش کرنا بند کرے اور ٹھوس اقدامات سے اپنے ایشیائی ہمسایوں اور عالمی برادری کا وسیع تر اعتماد حاصل کرے۔