بیجنگ(شِنہوا)چین کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ جاپان کی جانب سے فوکوشیما جوہری آلودہ پانی سمندر میں پھینکنا انسانیت کی فلاح و بہبود پر اپنے مفادات کو ترجیح دینا ہے جو انتہائی خود غرض اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔
وزارت حیاتیات و ماحولیات (نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ایڈمنسٹریشن) کے عہدیدار نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم جاپانی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی برادری کے مطالبے پر دھیان دے، جوہری آلودہ پانی کو سائنسی، محفوظ اور شفاف طریقے سے ٹھکانے لگائے اور سخت بین الاقوامی نگرانی کا احترام کرے۔
عہدیدار نے کہا کہ چین رواں سال اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے سمندری علاقوں میں تابکاری کی نگرانی کو مضبوط بنائے گا تاکہ اپنے قومی مفادات اور لوگوں کی صحت کے تحفظ کے لئے جاپان کے اخراج کے ممکنہ اثرات کے بارے میں معلوم کیا جا سکے۔
جاپان کے فوکوشیما کے پانی کے اخراج پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہوئے چین نے بالترتیب 2021 اور 2022 میں اس طرح کی تابکاری کی نگرانی کی۔
نتائج کے مطابق سمندری پانی اور سمندری حیاتیات میں مصنوعی ریڈیونیوکلائڈز کی سرگرمی کا ارتکاز معمول کے مطابق تھا اور بڑی حد تک تاریخی اتار چڑھاؤ کی حد کے اندر رہا۔