• Sterling, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان کو چین کے ساتھ ملکر ایک ہی سمت میں کام کرنا چاہیے،چینی وزیر اعظمتازترین

May 27, 2024

سیول(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے جاپان سے کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ ایک ہی سمت میں کام کرے اور دونوں ممالک کے رہنماوں کی طرف کئے گئے اہم تفاق رائے کو نافذ کرے۔

انہوں نے یہ بات سیول میں چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے  نویں سہ فریقی سربراہی اجلاس کے موقع پر جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ملاقات میں کہی ،انہوں نے کہا کہ توقع ہے دونوں ملک باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا جاری رکھیں گے ،  نئے دور کی ضروریات پر پورا اترنے کیلئے چین جاپان کے تعمیری اور مستحکم تعلقات قائم کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال چینی صدر شی جن پھنگ اور جاپانی وزیر اعظم نے سان فرانسسکو میں ملاقات کی تھی جس میں اہم اتفاق رائے کیا گیا تھا، چین اور جاپان کے درمیان جامع تزویراتی اور باہمی فائدہ مند تعلقات کو بڑھانے کا عزم کیا تھا  جس نے دو طرفہ تعلقات کی ترقی کیلئے اہم سیاسی رہنمائی مہیا کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ اور تائیوان، چین -جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد میں تشویش کے اصولی مسائل  ہیں  اور تائیوانکا معاملہ چین کے  بنیادی مفادات کا مرکز اور سرخ لکیر ہے۔

لی نے کہا کہ توقع ہے کہ جاپان اپنے وعدوں کو پورا کریگا اور دو طرفہ تعلقات کی ترقی کیلئے مثبت ماحول پیدا کریگا۔ چین جاپان تعلقات کی ترقی دونوں ممالک کیلئے اہم موقع ہے چین اور جاپان کی معیشتیں اب قریبی طور پر جڑی ہو ئی ہیں جو دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچا رہی ہیں۔

لی نے کہا کہ  چین اور جاپان کے درمیان اقتصادی تکمیل آنیوالے طویل عرصے تک قائم رہے گی،دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کی اختراح۔ڈیجیٹل معیشیت،سبز ترقی اور تیسری  منڈی کی تلاش  کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

چین اور جاپان کو ایک دوسرے کی کامیابی میں مدد کرنی چاہیے، مشترکہ طور پر ایک مستحکم اور بلا روک ٹوک صنعتی سلسلہ اور سپلائی چینز کو برقرار رکھنا چاہیے، عالمی آزاد تجارتی نظام کی حفاظت کرنی چاہیے۔

انہون نے کہا کہ چین جاپان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوستانہ تبادلوں کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، مختلف چینلز کے ذریعے  تعاون اور مختلف سطحوں پر عوام سے عوام کے تبادلوں کو مزید آسان بنائے گا ، نوجوانوں کے تبادلوں کو فعال طور پر انجام دے گا  تاکہ چین-جاپان دوستانہ تعلقات کے لیے عوامی حمایت کو مستحکم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کے اخراج سے انسانیت کی صحت، عالمی سمندری ماحول اور بین الاقوامی عوامی مفادات پرمنفی اثر پڑتا ہے۔ چین ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے  ، چینی حکومت اور عوام اس معاملے پر بہت زیادہ فکر مند ہیں۔چین کو امید ہے کہ جاپان طویل المدتی بین الاقوامی نگرانی کے انتظامات جیسے مسائل کے بارے میں مزید خلوص اور تعمیری رویہ کا مظاہرہ کرے گا، اندرون اور بیرون ملک جائز خدشات کو سنجیدگی سے حل کرے گا اور اپنی ذمہ داریوں کو پوری دیانتداری سے پورا کرے گا۔

چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ  چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے  نویں سہ فریقی سربراہی اجلاس کے موقع پر جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا سے وفد کے ہمراہ ملاقات کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

اس موقع پر جاپانی وزیر اعظم کٓشیدہ نے کہا کہ چین اور جاپان کے تعلقات میں مضبوط ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنا نہ صرف دونوں ممالک بلکہ دنیا کیلئے سود مند ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے،سبز معیشت ،طبی نگہداشت،تیسرے فریق کی منڈیوں  ،ذاتی تبادلوں کو سہولت دینے،علاقائی تعاون کو گہرا کرنے اور دیگر ماحولیاتی اور عالمی معاملات سے نمٹنے کیلئے جاپان دونوں ممالک کے رہنماوں کے درمیان ہونیوالے اتفاق رائے پر عملدرآمد کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاپان ،چین کے ساتھ تعمیری اور مستحکم تعلقات کو فعال طور پر استوار کرنے،   تزویراتی اور باہمی  فائدہ مند تعلقات کو جامع طور پر آگے بڑھانے اور دوطرفہ تعلقات کی مضبوط اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے۔جاپان تائیوان کے  معاملے پر   1972 کے چین جاپان مشترکہ اعلامیے کے اپنے موقف پر قائم ہے۔