جکارتہ (شِنہوا) جکارتہ-بانڈونگ تیز رفتار ریلوے نے اپنے آپریشن کے 6 ماہ مکمل کرلئے ہیں جس کے دوران مجموعی طور پر 25 لاکھ 60 ہزار مسافروں نے سفر کیا، یہ منصوبہ انڈونیشیا اور چین کی سرکاری کمپنیوں کے تیز رفتار ریلوے تعمیر کرنے والے کنسورشیم پی ٹی کیریٹا سیپٹ انڈونیشیا- چائنہ(کے سی آئی سی) نے تعمیر کیا۔
پی ٹی کیریٹا سیپٹ انڈونیشیا-چائنہ کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر کے وسط میں اس نے اپنا باضابطہ تجارتی آپریشن شروع کیا تھا جس کے بعد سے اب تک ٹرین کے 7 ہزار 50 سفری دورے ہوئے جس میں 12 لاکھ 60 ہزار کلومیٹر سفر ہوا۔
ریلوے کے یومیہ ٹرین دوروں کی تعداد 14 سے بڑھا کر 52 کردی گئی ہے جس سے ٹرین میں مسافروں کی گنجائش 8 ہزار 400 سے بڑھ کر 31 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ ایک دن میں سفر کرنے والے مسافروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 21 ہزار 537 رہی جبکہ یومیہ نشستوں کی بکنگ کی شرح 99.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
کے سی آئی سی نے کہا کہ اس نے ریلوے کا ہموار آپریشن اور مسافروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے آپریشن اور دیکھ بھال نظام میں چین کے تیز رفتار ٹرینوں سے متعلق شاندار تجربے سے پوری طرح فائدہ اٹھایا ہے۔
اس کے علاوہ مسافروں کی ضروریات بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لیے ایک متحرک کرایہ پالیسی متعارف کرائی اور آپریشن شیڈول ور ٹرین اسٹیشنوں پر سہولیات کو بہتربنایا گیا۔

انڈونیشیا، بانڈونگ میں ٹیگلور اسٹیشن سے ایک تیزرفتار ٹرین روانہ ہورہی ہے۔ (شِنہوا)
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تیز رفتارریلوے نے مارچ کے اوائل میں 20 لاکھ مسافروں کے سفر کا سنگ میل عبور کیا تھا۔ یہ انڈونیشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں اپنی نوعیت کی پہلی ریلوے ہے۔