جوہانسبرگ(شِنہوا) جنوبی افریقہ میں مالی سال 2023 / 2024 کے دوران گھروں میں چوری کی تقریباً 15لاکھ وارداتیں ہوئیں،جس سے ملک میں 11لاکھ خاندان متاثر ہوئے۔
شماریات جنوبی افریقہ کی جانب سے جرائم کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاندانوں کی یہ تعداد کل خاندانوں کا 5.9 فیصد ہے۔ گورننس، پبلک سیفٹی اینڈ جسٹس سروے - وکٹمز آف کرائم رپورٹ کی قابل ذکر بات یہ ہے کہ صرف 44 فیصد متاثرہ گھرانوں نے پولیس کو ان واقعات کی اطلاع دی۔
رپورٹ میں اسی مدت کے دوران گھروں میں ہونے والی ڈکیتی کی واردتوں کے حوالے سے بھی تفصیلات دی گئی ہیں۔ ماہر شماریات جنرل ریسنگا مالولیک نے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق گھروں میں ڈکیتی کی 2لاکھ 63ہزار وارداتیں ہوئیں جن سے مالی سال کے دوران 2لاکھ 9ہزار خاندان متاثر ہوئے۔
مالولیک نے بتایا کہ ذاتی املاک کی چوری کی وارداتوں کے سب سے زیادہ متاثرہ افراد کی تعداد 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ مدت میں ذاتی املاک کی چوری کے تقریباً 14 لاکھ واقعات رونما ہوئے، جس سے 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تقریباً13لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سڑکوں پر ہونے والی ڈکیتی کی وارداتیں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ عام جرائم تھے اور4لاکھ 43ہزار افراد سڑکوں پر4لاکھ 97ہزار ڈکیتی کی وارداتوں کا نشانہ بنے۔