• Wuhan, China
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جرمنی اور چین کے اقتصادی تعلقات یک طرفہ نہیں ہیں، ماہرینتازترین

May 17, 2024

فرینکفرٹ(شِنہوا) جرمن کاروباری ماہرین نے کہا ہے کہ چین میں ان گنت مارکیٹ مواقعوں کے تناظر میں جرمنی کی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں کیونکہ عالمی نقطہ نظر کے اعتبار سے کوئی کمپنی چین سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتی۔

ورلڈ مارکیٹ لیڈرز سمٹ جو اپنی نوعیت کی  سب سے بڑ ی کانفرنس  ہے اور جرمن بولنے والے خطے میں کاروباری رہنماؤں اور کنسلٹنٹس کو اکٹھا کرتی ہے، کا آغاز کرنے والے اور شریک آرگنائزر والٹر ڈورنگ نےشِنہوا کو بتایا کہ جیسا کہ  جرمنی سمیت یورپ میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اس لئے یہ کہنا کہ یہ یک طرفہ معاملہ ہے، درست نہیں کیونکہ جرمن سرمایہ کاری بھی  چین میں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین میں سرمایہ کاری کر کے جرمن مارکیٹ کے رہنما براہ راست چینی مارکیٹ میں اپنی اشیا پیدا اور فروخت کر سکتے ہیں اسی طرح اپنا مارکیٹ کا حصہ مضبوط بنا سکتے ہیں، اس میں توسیع کر سکتے ہیں اور نئے شراکت دار تلاش کر سکتے ہیں ،جبکہ ایس ایم ایز خود کو  ترقی دے سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیگر کامیاب کمپنیوں کے علاوہ جرمنی کے 500 عالمی مارکیٹ کے سرفہرست رہنماوں نے  اپنی شاخیں قائم  اور شراکت داری  کر کے  چین میں اپنی موجودگی قائم کی اور اسے بڑھایا ہے۔

سابق جرمن وزیر اقتصادیات باڈن ورٹمبرگ نے کہا ہے کہ جب ایک  کمپنی بین الاقوامی کمپنی  بننے کی خواہش رکھتی ہے تو چین ایک ایسی مارکیٹ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

  چائنہ-جرمنی (چائنہ-یورپ) پوشیدہ چیمپئنز فورم 2024 بیجنگ میں منعقد ہوا جس کی بنیاد اے ڈی ڈبلیو ایم نے رکھی تھی اور مشرکہ انعقاد بھی  کیا تھا ۔

شریک آرگنائزر والٹر ڈورنگ نے کہا کہ  یہ  دو روزہ فورم  جس میں جرمنی اور چین کے سیکڑوں کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی،  جرمن شرکاء کے لیے  مثالی  ہے جو چین کے بارے میں مزید جاننے اور وہاں کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرنے کے خواہشمند ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورم دونوں فریقوں کے درمیان نام نہاد  علیحدگی  کی تردید کرنے کا  صحیح جواب  بھی ہے کیونکہ جرمن اور دیگر یورپی کاروباری رہنما کھلی سرحدوں کے پار خوشحالی کے حصول کے لئے تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔