بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے خبردار کیا کہ جزیرہ نما کوریا کے علاقے میں امن اور استحکام کو نقصان پہنچانے والے کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
وانگ یی نے جزیرہ نما پر حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے قومی مقننہ کے جاری اجلاس کے موقع پرجمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کوئی بھی ملک اگر جزیرہ نما کوریا کے مسئلے کو رجعت پسند سرد جنگ کے تصادم کو بحال کرنے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرے گا تواس سے تاریخ حساب لے گی۔
انہوں نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کے دیرینہ مسئلے کی ایک واضح وجہ یہ ہے کہ سرد جنگ کے آثار اب تک برقرار ہیں، امن کے راستے کا ادراک نہیں کیا جا رہا اور سلامتی کا مسئلہ ابھی تک بنیادی طور پر حل طلب ہے۔
وانگ نے کہا کہ اس مسئلے میں "ایک تیار اسکرپٹ" بھی ہے، جس کا ادراک چین دوہری راستے کے طرز عمل اور مرحلہ وار مطابقت پذیر اقدامات کے اصول کے طور پر کرتا ہے۔
وانگ کے مطابق، بنیادی حل امن کے لیے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے، تمام فریقین، خاص طور پرعوامی جمہوری کوریا کے جائز تحفظات کو دور کرنے اور جزیرہ نما کوریا کے مسئلے کے سیاسی حل کو آگے بڑھانے میں مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کے معاملے پر چین کا موقف مستقل ہے اور اس کی تمام تر کوششیں خطے میں طویل مدتی امن اور استحکام کو فروغ دینے پر مرکوز ہیں۔