بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ چین کی جزیرہ تائیوان کے ارد گرد مشترکہ فوجی مشقیں تائیوانی رہنماکی 20 مئی کو خطے کی آزادی کے متعلق اشتعال انگیز تقریرکا ٹھوس تعزیری جواب اور ان بیرونی طاقتوں کیلئے سخت انتباہ ہے جو تائیوان کی آزادی کی حمایت اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔
یہ بات چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے بیان پر تبصرہ کرنے کے سوال پر کہی۔ گزشتہ ہفتے امریکی ترجمان نے تائیوان کے ارد گرد پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ فوجی مشقوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان مکمل طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے، امریکہ کو اس معاملے میں غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کا کوئی اختیار نہیں ہے ، چین کی تائیوان کے ارد گرد مشترکہ فوجی مشقیں قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے کی گئیں جو ضروری اور مکمل طور پر عالمی قوانین اور طریقوں کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ تائیوان کے رہنما نے اپنے دفتر میں آنے کے بعد تائیوان کی آزادی کیلئے بطور علیحدگی پسند اپنی شناخت ظاہر کرنے میں ذرا بھی انتظار نہیں کیا،ان کی 20 مئی کی تقریر تائیوان کی آزادی کے اعلان کے ان کے ایجنڈا کا برملا اعلان ہے جو تائیوان کی آزادی کے کارکن کے طور پر ان کی فطرت کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا ہے اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ آبنائے پارکی صورتحال میں سب سے خطرناک تبدیلی اور آبنائے پار امن کو پہنچنے والے نقصان کا سب سے بڑا ذریعہ تائیوان کی آزادی کے لیے علیحدگی پسندانہ اقدامات اور امریکی زیر قیادت بیرونی قوتوں کی ملی بھگت اور حمایت ہے۔
انہون نے کہاکہ چین کی سخت مخالفت کے باوجود امریکا نے اپنا وفد بھیج کر اور امریکی وزیر خارجہ نے نام نہاد افتتاحی تقریب کیلئے مبارکبادی پیغام دے کرغلط اقدام کرنے میں پہل کی جس نے تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو سنجیدہ نوعیت کاغلط پیغام پہنچایا۔
چین کے اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے جائز اور قانونی اقدامات کے خلاف امریکہ نے جو بے بنیاد الزام لگایا اس نے اس کی غلطی کو مزید سنگین بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کی بنیادی فطرت اور تائیوان کی آزادی کی خطرناک خواہش،آبنائے تائیوان کے امن وسلامتی اور چین امریکا تعلقات کو تائیوانی علیحدگی پسندوں سے لاحق خطرات کا ادراک کرے،ایک چین اصول پر کاربند رہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے تین مشترکہ اعلامیوں پر قائم رہے،امریکی رہنماوں کی طرف سے تائیوان کے متعلق کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرے اور کسی بھی صورت میں تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کی حمایت نہ کرے۔
ترجمان نے کہا کہ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ چین کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرنے کا ہمارا عزم تبدیل نہیں ہوگا۔ماؤ نے کہاکہ تائیوان کی آزادی کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور جو بھی اس کی حمایت کر کے آگ سے کھیلے گاوہ اسی میں جل جائے گا اور جو بھی ایک چین اصول کو چیلنج کرنے کی کوشش کرے گا وہ ہمیشہ ناکام رہے گا۔