• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 1st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

کائنات میں تیزی سے بڑھتا ہواروشن ترین بلیک ہول دریافت،حجم سورج سے 17 ارب گنا زائدتازترین

February 20, 2024

کینبرا (شِنہوا) ایک مشترکہ تحقیق میں تیز ی سے بڑھتے بلیک ہول کی صورت میں کائنات کی روشن ترین شے دریافت کرلی گئی ہے۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی (اے این یو) کے محققین کی قیادت میں ایک ٹیم نے 2022 میں دریافت شدہ بلیک ہول کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ یہ ہر روزایک سورج کے برابر روشنی استعمال کرتا ہے۔ اس دریافت کے بعد ایسی کہکشاں کا سراغ ملا جسے اس بلیک ہول سے قوت ملتی ہے ،یوں یہ دریافت کائنات میں روشن ترین شے بن گئی ہے۔

یہ بلیک ہول پہلی بار 2022 میں دریافت ہوا تھا ۔ یہ ایک کوسار میں پایا جاتا ہے جو ایک دور دراز کہکشاں کا مرکز ہے اور یہ کہکشاں ایک بڑے بلیک ہول سے منور ہے ۔یہ اپنے اندر ازخود مواد شامل کرتا رہتا ہے جس کے سبب یہ حجم میں ہمارے سورج سے 17 ارب گنا بڑا ہے۔

شائع شدہ تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ یہ کائنات کی روشن ترین شے ہے۔

محققین کے مطابق یہ بات حیران کن ہے کہ اس بلیک ہول کا طویل عرصے تک سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

ایک اخباری اعلامیہ کے مطابق اے این یو کی اس تحقیق کے سربراہ کرسچن وولف کا کہنا ہے کہ " حجم میں اضافے کی ناقابل یقین شرح کا مطلب روشنی اور گرمی کا بہت بڑا اخراج بھی ہے"۔

اس لئے یہ کائنات میں اب دریافت روشن ترین شے ہے جو ہمارے سورج سے2 ہزار  کھرب گنا زائد منور ہے۔

بلیک ہول سے اخراج شدہ روشنی کو زمین تک پہنچنے میں 12 ارب نوری سال لگتے ہیں۔