ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ نام نہاد "پرائمری انتخابات" نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا ہے اور قانون پامال کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
ترجمان نے یہ بات " تخریب کاری کی سازش" کیس سے متعلق ہانگ کانگ ہائی کورٹ فیصلے پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کے بے بنیاد الزامات کے ردعمل میں کہی۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ کچھ ممالک قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ قانونی اقدامات سے ناخوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت "ایک ملک، دو نظام"، ہانگ کانگ کا انتظام ہانگ کانگ کے عوام کے پاس اور اعلیٰ درجے کی خود مختاری کے اصولوں پر مکمل ، درست اور ایمانداری سے عملدرآمد کر رہی ہے۔
قومی سلامتی قانون اور تحفظ قومی سلامتی آرڈیننس کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ کا سیاسی ماحول بہتر ہوا ہے، امن وامان قائم ہوا ، قانون کی حکمرانی کو اس کے روح کے تحت تحفظ ملا ، کاروباری ماحول میں بہتری آئی اور ہانگ کانگ میں لوگ بہتر زندگی اور کام کے ماحول سے لطف اندوزہورہے ہیں۔
یہ وہ حقیقت ہے کہ جسے ہروہ شخص دیکھ سکتا ہے جو تعصب کی عینک نہیں لگاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی عدلیہ کے قانونی اقدامات میں کوئی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چینی عوام دباؤ کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے ۔ تاریخ اور حقائق نے ثابت کیا ہے کہ شورش، دھمکیاں اور پابندیاں واضع شعور رکھنے والوں کو ہانگ کانگ میں خلل ڈالنے اور ہانگ کانگ کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنے کے بیرونی قوتوں کے مذموم عزائم دیکھنے کے قابل بنائیں گی۔ اس سے ہانگ کانگ کے ہم وطنوں سمیت تمام چینی عوام کے اتحاد میں اضافہ ہوگا۔