بیجنگ (شِںہوا)چین کےکاربن اخراج کے ٹریڈنگ سسٹم میں بہتری سے ملک کی ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی میں تیزی آئی ہے اور اس سے کم کاربن خارج کرنے والی معیشت کی طرف پیشرفت میں مدد مل رہی ہے۔
نائب وزیر حیاتیات و ماحولیات ژاؤ ینگ مین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین نے جنوری میں کاربن اخراج کے ٹریڈنگ سسٹم پر ایک عارضی ضابطہ جاری کیا تھا جو یکم مئی سے نافذالعمل ہوگا۔
ژاؤ نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے سے متعلق یہ چین کا پہلا ضابطہ ہے جو ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
کاربن ٹریڈنگ، طلب کی سمت اخراج میں کمی کا ہدف حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے جبکہ رسد کی سمت کاربن ٹریڈنگ میں حصہ لینے والے معاشی فوائد حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی مارکیٹ دنیا کی سب سے بڑی منڈی بن چکی ہے جس میں 2 ہزار 257 اہم اخراج کنندگان شامل ہیں جن کا کاربن ڈائی اکسائیڈ اخراج 5.1 ارب ٹن سالانہ ہے۔ گزشتہ برس کے اختتام پر اس کا تجارتی حجم 44 کروڑ ٹن تھا جس سے 24.9 ارب یوآن (تقریباً 3.5 ارب امریکی ڈالر) کا کاروبار ہوا تھا۔
ژاؤ نے کہا کہ چین کی کاربن مارکیٹ بہتر طور پر کام کررہی ہے تاہم یہ مارکیٹ اب بھی اپنے ابتدائی دور میں ہے اور متعلقہ صنعتوں کا احاطہ اور مارکیٹ لین دین میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضابطہ کار اس حکمت عملی کے لیے قواعد مہیا کرنے سمیت لین دین کو معیاری بناتا ہے، ڈیٹا کا معیار بہتر کرتا اور چین میں کاربن مارکیٹ میں مثبت پیشرفت کو ایک مضبوط قانونی ضمانت فراہم کرتا ہے۔