بیجنگ (شِنہوا) چین نے ملک کے اگلے 5 سالہ منصوبے (2030-2026) کے لئے نجی شعبے کا ترقیاتی ماحول بہتر بنانے پر اہم تحقیق کی ہے۔
قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کے ماتحت معاشی ترقی بیوروکے سربراہ وائی ڈونگ نے خبررساں ادارے شِںہوا کی میزبانی میں منعقدہ چائنہ اقتصادی گول میز کانفرنس کو بتایا کہ چین ادارہ جاتی اور قانونی سطح پر نجی کاروباری اداروں کے ساتھ مساوی اقدامات کا نفاذ کرے گا اور نجی شعبے کی معیاری ترقی کے لئے فعال طریقے سے مواقع بڑھا نے کے ساتھ سروس پلیٹ فارم قائم کرے گا۔
قبل ازیں چین نے متعلقہ شعبوں میں پالیسی رابطے مضبوط بنانے ، متعلقہ اقدامات پر جلد از جلد عمل درآمد کرنے اور ٹھوس نتائج کے حصول کے لئے بیورو قائم کیا تھا۔
چین کی رینمن یونیورسٹی کے اسکول آف اپلائیڈ اکنامکس کے وائس ڈین وائی چھو نے نجی شعبے کی مدد کے لئے متعلقہ قانون سازی کی تجو یز پیش کی۔ اس کے ساتھ انتظامی ضابطوں ، قواعد و ضوابط اور لازمی دستاویزات کو ختم کرنے کی تجویز دی جو اب نجی کاروبار کی ترقی میں سازگار نہیں ہیں۔
انہوں نے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور ان پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے بین الادارہ جاتی پالیسیاں مربوط کرنے کی تجویز بھی دی۔
چائنہ اقتصادی گول میز ایک آل میڈیا ٹاک پلیٹ فارم ہے جس کا آغاز شِنہوا نے کیا ہے جبکہ اس کی دوسری قسط میں چینی نجی معیشت کی صورتحال کو پیش کیا گیا ہے۔