بیجنگ (شِنہوا) چین کے دارالحکومت بیجنگ میں خارجہ امور کے بارے میں مرکزی کانفرنس منعقد ہوئی۔
چین کے صدر ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کانفرنس میں شرکت کی اور ایک اہم خطاب کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے ارکان لی چھیانگ ، ژاؤ لی جی ، وانگ ہوننگ ، چھائی چھی ، ڈینگ شوئے شیانگ، لی شی اور نائب صدر ہان ژینگ نے کانفرنس میں شرکت کی۔
چینی صدر شی نے اپنے خطاب میں نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ بڑے ممالک سے سفارتکاری کی تاریخی کامیابیوں اور قیمتی تجربے کا ایک جائزہ پیش کیا۔ نئے سفر میں چین کے بیرونی امور کے عالمی ماحول اور تاریخی مشن پر تفصیلی وضاحت دی اور موجودہ اور آمدہ ادوار میں چین کے بیرونی امورکے بارے میں جامع منصوبے بنائے۔
کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے لی چھیانگ نے چینی صدر شی جن پھنگ کی سفارتکاری کے بارے میں سوچ کی رہنمائی میں نئے سفر پر ٹھوس بیرونی امور یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کے اہم خطاب کے رہنما اصولوں کے مطالعے اور ان پر عمل درآمد کے تقاضوں کا تعین کیا۔
کانفرنس میں واضح کیا گیا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے تاریخی کامیابیاں ملی ہیں اور نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کا مقصد آگے بڑھانے کے عظیم سفر پر چین کے بیرونی امور میں تاریخی تبدیلیاں ہوئیں۔
پہلا یہ کہ ہم نے سفارت کاری پر چینی صدر شی جن پھنگ کی سوچ کا تعین کیا اور اسے فروغ دیتے ہوئے چینی سفارت کاری کے نظریہ اور عمل میں کھلے پن اور چینی خصوصیات کے ساتھ بڑے ممالک سے سفارت کاری آگے بڑھانے میں بنیادی رہنما اصول فراہم کئے۔
دوسرا یہ کہ ہم نے اپنی سفارتکاری میں مختلف چینی خصوصیات، انداز اور اقدار کا مظاہرہ کیا ہے اور عالمی وژن کے ساتھ ایک پراعتماد، خود کفیل، کھلے اور جامع بڑے ملک کا تشخص قائم کیا۔
تیسرا یہ کہ ہم نے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برداری کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے انسانی معاشرے کے لئے درست سمت کی نشاندہی کی ہے جس سے مشترکہ ترقی، دیرپا امن و سلامتی اور تہذیبوں کے درمیان باہمی سیکھنے کی راہ ہموار ہوئی۔
چوتھا یہ کہ ہم نے سربراہ مملکت کی سفارت کاری کے بارے میں اسٹریٹجک رہنمائی پرعمل کیا ہے اور عالمی امور میں تیزی سے اہم اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔
پانچواں یہ ہم نے تمام فریقوں کے ساتھ اپنے تعلقات کےبارے میں ایک جامع نقطہ نظراپنایا ہے جس کا مقصد پرامن بقائے باہمی، مجموعی استحکام اور متوازن ترقی پر مبنی بڑے ممالک کی جامع خوصیات کو فروغ دیا۔
چھٹا یہ کہ ہم نے ایک جامع اسٹریٹجک خاکے کووسعت دی اور شراکت داری کا ایک وسیع، اعلیٰ معیار کا عالمی نیٹ ورک قائم کیا۔
ساتواں یہ کہ ہم نے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دیا اور عالمی تعاون کے لیے دنیا کا سب سے وسیع البنیاد اور سب سے بڑا پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔
آٹھواں یہ ہم نے ترقی و سلامتی دونوں کو فروغ دیا اور چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے مضبوط ارادے اور ناقابل تسخیر لڑائی کے جذبے کو بھی مؤثر طریقے سے برقرار رکھا ۔
نویں یہ کہ ہم نے عالمی حکمرانی میں فعال طریقے سے حصہ لیا اور عالمی نظام اور نظم و نسق کی اصلاح کا راستہ دکھایا۔
دسواں یہ کہ ہم نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کی مرکزی، متحد قیادت کو مضبوط کیا اور چین کے بیرونی امور میں زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی لائی گئی ہے۔