بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ کچھ ممالک سیکورٹی کی آڑ میں سپلائی چین کو الگ اورمنقطع کرنے کا مطالبہ اور"خطرے کو کم کرنے" کے نام پر تجارتی پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اس سے دنیا مزید غیرمحفوظ ہو جائے گی اور مزید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کی فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ گزشتہ سال تقریباً 3ہزار تجارتی پابندیوں کے اقدامات عائد کیے گئے جو 2019سے تقریباً تین گنا زیادہ ہیں۔ اگر عالمی معیشت دو بلاکس میں تقسیم ہوتی ہے توعالمی نقصانات کا تخمینہ عالمی جی ڈی پی کےتقریباً 2.5 سے 7 فیصد تک ہوگا ۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے منگل کو اس سے متعلقہ ایک سوال کے جواب میں روزانہ کی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ تجارتی تحفظ پسندی اشیاء، خدمات اور سرمائے سمیت دیگر عوامل کے آزادانہ بہاؤ کے لیے سازگار نہیں ،یہ وسائل کی تقسیم میں بگاڑ پیدا او صارفین کے مفادات کو مجروح کرتا ہے۔ یہ پیداواری کارکردگی اور عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے بھی کوئی سود مند نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ کچھ ممالک سیکورٹی کے بہانے سپلائی چین کو الگ اور منقطع کرنے پر زور دے رہے ہیں، اور "ڈی رسکنگ" کے نام پر تجارتی پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اس سے دنیا مزید غیرمحفوظ ہو جائے گی اور مزید خطرات لاحق ہوں گے۔