لندن(شِنہوا)برطانیہ میں ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کلاس میں کھیلوں میں حصہ لینے سے یونیورسٹی کے طلباء کو بہترگریڈز حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف واروک کی تحقیق کے مطابق معاشیات اور شماریات جیسے مضامین کے ساتھ کھیلوں کو شامل کرنے سے اپنے کورسز میں ناکام ہونے والے طلباء کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔
یہ تحقیق طلباء کے دو گروپوں پر کی گئی، جن میں سے ایک گروپ نے سیکھنے کے عمل کے دوران کھیلوں میں حصہ لیا جبکہ دوسرے گروپ نے حصہ نہیں لیا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جس گروپ نے اپنے کام میں کھیلوں کو شامل کیا انہوں نے نمایاں طور پر بہترگریڈز حاصل کیے اورانکے امتحان کے اوسط نمبروں میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔
واروک بزنس اسکول کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے سربراہ جوشوا فلارڈ نے شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "روایتی لیکچرز دینا پڑھائی کا بہترین طریقہ نہیں، یہاں تک کہ معاشیات یا شماریات جیسے اعدادوشمار پر مبنی مضامین میں بھی یہ طریقہ کار بہتر نہیں۔
تحقیق کے مطابق کھیلوں میں حصہ لینے والے طلباء میں ناکامی کی شرح صرف 7 فیصد کم رہی جبکہ دوسرے گروپ میں تقریباً ہرپانچواں طالب علم ناکام ہوا۔
تحقیقی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کھیلوں سے کلاس میں تمام طلباء کو فائدہ پہنچتا ہے یہاں تک کہ ان طلبا کوبھی فائدہ ہوتا ہے جو اعلیٰ گریڈز حاصل نہیں کرپاتے جبکہ جو طلباء کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں، ان کے مطمئن رہنے کی شرح کے ساتھ ساتھ لیکچرز اور سیمینارز میں حاضری بھی زیادہ رہتی ہے۔