ہانگ کانگ (شِنہوا) مرکزی عوامی حکومت کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں قومی سلامتی تحفظ دفتر نے کہا ہے کہ وہ قانون کے تحت قومی سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو سزا دینے میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ کی عدلیہ کی بھرپورحمایت کرتا ہے اور وہ بیرونی قوتوں کو ہانگ کانگ میں قانونی حکمرانی میں کسی قسم کی مداخلت کی اجازت نہیں دے گا۔
دفتر کےایک ترجمان نے کہا کہ بینی تائی ییو ٹنگ اور دیگر کے خلاف ہانگ کانگ ہائی کورٹ کے فیصلے پر امریکہ سمیت چند ممالک کی حکومتیں اور سیاست دان غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کررہے ہیں۔ وہ ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی اور قومی سلامتی قانون کو بدنام کررہے ہیں اور ہانگ کانگ پر پابندیاں عائد کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ قومی سلامتی کا تحفظ کرنا دنیا کے تمام ممالک اور خطوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں پیش ٹھوس شواہد سے یہ بات پوری طرح عیاں ہوگئی ہے چین مخالف عناصر نے نام نہاد "پرائمری الیکشن" کے ذریعے قانون ساز کونسل کا کنٹرول حاصل کرنے، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت کو مفلوج کرنے اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے بنیادی قانون اور "ایک ملک، دو نظام" کے اصول پر قائم ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کے موجودہ سیاسی نظام اور ڈھانچے کو کمزور، تباہ یا ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون کے تحت یہ سازش سنگین جرم ہے اور انہیں قانون کے مطابق سزا دینا چاہئے۔ ہانگ کانگ کی عدالت کے فیصلے کے بعد امریکہ سمیت چند ممالک کی حکومتوں اور سیاست دانوں نے ہانگ کانگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی امور میں مداخلت اور ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کے مؤثر نفاذ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی اور نام نہاد پابندیوں کی دھمکیاں دیں۔
ترجمان نے کہا کہ کسی بھی قسم کی دھمکی اور دباؤ سے قانون کے تحت قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے مرکزی حکومت اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کا عزم ختم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دفتر ہمیشہ کی طرح قومی سلامتی کے تحفظ میں اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی بھرپور معاونت کرے گا۔