• Dallas, United States
  • |
  • May, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

لاطینی امریکہ اور کریبین کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہورہے ہیں، چینتازترین

July 18, 2024

بیجنگ (شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین ۔ لاطینی امریکہ کیریبین ممالک تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جس میں مساوات، باہمی فائدے، اختراع ، کھلا پن اور عوام کے لئے زیادہ فوائد موجود ہیں۔

ترجمان لین جیان نے یومیہ پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ دس برس قبل 17 جولائی 2014 کو صدر شی جن پھنگ نے برازیلیا میں منعقدہ چین-لاطینی امریکہ ۔ کریبین ممالک رہنما اجلاس میں شرکت کی تھی۔ جس میں انہوں "مشترکہ ترقی کے لئے مشترکہ منزل کی حامل برادری کی تعمیر" کے عنوان سے اہم خطاب کیا۔

ترجمان نے کہا کہ صدر شی نے اپنی تقریر میں پہلی مرتبہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-لاطینی امریکہ ۔ کریبین برادری کے قیام کی تجویز دی جس نے نئے دور میں چین-لاطینی امریکہ ۔ کریبین تعلقات آگے بڑھنے کی راہ متعین کی جس کا لاطینی امریکہ کریبین ممالک نے گرم جوشی سے خیرمقدم کیا۔ گزشتہ دہائی میں فریقین کی مشترکہ کوششوں سے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-لاطینی امریکہ کریبین برادری کے قیام میں مسلسل پیشرفت ہوئی اور چین-لاطینی امریکہ کریبین تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا جس میں مساوات، باہمی فائدے، اختراع ، کھلاپن اور لوگوں کے لئے زیادہ فوائد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ سیاسی باہمی اعتماد کو تقویت ملی ہے۔ صدر شی 5 مرتبہ لاطینی امریکہ کریبین خطے کا دورہ کرچکے ہیں۔ انہوں نے کئی ممالک کے رہنماؤں کو چین میں خوش آمدید کہا اور اسٹریٹجک اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے دوطرفہ اور کثیر الجہتی مواقع پر ان سے ملاقاتیں کیں۔

ترجمان لین نے کہا کہ لاطینی امریکہ کریبین کے 22 ممالک کے ساتھ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرچکا ہے۔ چین اور لاطینی امریکہ کریبین ممالک میں سالانہ تجارتی حجم تقریبا 500 ارب امریکی ڈالر ہے۔ چین اس وقت لاطینی امریکا کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار جبکہ برازیل، چلی اور پیرو کا سب سے بڑا تجارتی شریک ہے۔