ویانا(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ محاذآرائی سے ایران کا ایٹمی مسلہ حل نہیں ہو گا، ایرانی ایٹمی معاہدے کو بحال کرنا ہی واحد درست حل ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) میں چین کے مستقل نمائندے لی سونگ نے یہ تبصرہ ایجنسی کے 35 ملکی بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران پر اس کے جوہری معاملے پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک قرارداد کی منظوری کے بعد کیا۔
یہ قرارداد فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے پیش کی تھی۔ بورڈ میں شامل 35 ممالک میں سے چین اور روس نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ جنوبی افریقہ، بھارت، سعودی عرب، انڈونیشیا اور ترکیہ سمیت 12 دیگر ترقی پذیر ممالک نے ووٹ نہیں دیا۔
لی نے کہا کہ حقائق نے بار بار یہ ثابت کیا ہے کہ محاذآرائی اور دباو بڑھانے سے ایران کا ایٹمی مسلہ حل نہیں ہو گا بلکہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کو نقصان پہنچے گا اور معاملہ مزید پیچیدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنر ل رافیل گروسی نے مئی کے اوائل میں ایران کا کامیاب دورہ کیا، ایرانی حکام کیساتھ تعمیری تبادلہ خیال کیا اور دونوں فریقین ایران میں آئی اے ای اے کے حفاظتی کام کو آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو جامع مشترکہ لائحہ عمل کے محرک کے طور پر اپنا مکمل خلوص دکھاناچاہیے، جامع مشترکہ لائحہ عملےکی مکمل بحالی اور موثر نفاظ کیلئے تمام پارٹیوں سے ملکر کام کرنا چاہیے۔
چین نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کو پرسکون اور ذمہ دارانہ انداز میں دیکھیں، آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور ایران کے جوہری مسئلے کے حل کے لیے سیاسی اور سفارتی کوششوں کو درست سمت پر واپس لائیں۔