نیپیداو (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین آئینی فریم ورک کے تحت جلد سیاسی مصالحت کے لئے میانمار کی کوششوں کا حامی ہے اور مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون گہرا کرنے میں میانمار کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے یہ بات میانمار کے دارالحکومت میں میانمار کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن کونسل کے چیئرمین سینئر جنرل من آنگ ہلائینگ سے ملاقات میں کہی۔
اس موقع پر من آنگ ہلائینگ نے کہا کہ میانمار اور چین نے مشترکہ طور پر پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کا آغاز کیا اوروہ دوستانہ تعاون کے اصولوں پر مسلسل عمل کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میانمار چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ چین سے دوستی کو فروغ دینے میں پرعزم ہے، ایک چین اصول پر سختی سے کاربند ہے اور ایک دوستانہ ہمسائے کے طور پر رہنے کا خواہاں ہے جس پر چین ہمیشہ بھروسہ کرسکتا ہے۔
من آنگ ہلائینگ نے امید ظاہر کی کہ 2025 میں دونوں ممالک باہمی سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر مشترکہ طور پر تقریبات کا انعقاد کریں گے۔
چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے من آنگ ہلائینگ سے ملاقات میں کہا کہ میانمار سے متعلق چین کی دوستانہ پالیسی دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر قائم ہے اور میانمار کی سیاسی روایات کے ساتھ ساتھ اپنے قومی حالات کے تحت ترقی کی راہ کا احترام کرتی ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ میانمار کی آزادی، خودمختاری، قومی اتحاد اور علاقائی سالمیت برقرار رکھنے میں چین اس کا بھرپور حامی ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین داخلی امن و استحکام، اقتصادی ترقی کے حصول اور آئینی فریم ورک میں ایک نئے 5 نکاتی روڈ میپ کو آگے بڑھانے کے لئے میانمار کے عزم کی حمایت کرنے میں ثابت قدم ہے تاکہ سیاسی مصالحت کرکے جمہوری منتقلی کا عمل مکمل ہوسکے اور طویل مدتی امن و استحکام کا راستہ ہموار ہو سکے۔
چینی وزیرخارجہ وانگ نے میانمار کے نائب وزیر اعظم اور مرکزی وزیر برائے امور خارجہ یو تھان سوئے اور میانمار اسٹیٹ پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کونسل کے سابق چیئرمین تھان شوئے سے بھی ملاقات کی۔