بیجنگ (شِنہوا) چینی مین لینڈ کی ترجمان نے تائیوان میں ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام اور امریکہ سمیت بیرونی قوتوں گٹھ جوڑ کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے یہ بات تائیوان کے نئے رہنما کی پہلی تقریر پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس پر ایک تبصرہ میں کہی۔
چینی ریاستی کونسل کے تائیوان اموردفتر کی ترجمان ژو فیگ لیان نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں 20 مئی کی لائی چنگ تے کی پہلی تقریر کو "تائیوان کی آزادی" کے اعلان سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سمیت ڈی پی پی حکام اور بیرونی قوتیں حقیقت بدلنے کی کوشش کررہی ہیں۔
ژو نے کہا کہ اگر امریکہ واقعی آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کی امید رکھتا ہے تو اسے ایک چین اصول اور چین سے اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کے ذریعے "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور تائیوان کا خطہ جو کچھ بھی کرے گا اس سے یہ حقیقت نہیں بدل سکتی کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ وہ قومی اتحاد کے ناگریز رجحان کو بھی بدل نہیں سکتا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں جاری 77 ویں عالمی صحت اسمبلی اجلاس میں تائیوان کو بطور مبصر عالمی صحت اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کی بعض ممالک کی پیش کردہ نام نہاد تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے ژو نے کہا کہ جنرل کمیٹی اور 77 ویں عالمی صحت اسمبلی اجلاس کا ایک مکمل اجلاس تائیوان سے متعلق اس نام نہاد تجویز کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرنے کو واضح طور پر مسترد کرچکا ہے۔
ژو نے کہا کہ اجلاس کے دوران 100 سے زائد ممالک نے واضح طور پر چین کے موقف کی تائید کی ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ عالمی برادری ایک چین اصول کی پاسداری کررہی ہے۔