بیجنگ (شِنہوا) چینی مین لینڈ کی ترجمان نے تائیوان سے کچھ کیمیکلز پر محصولات میں کمی معطل کرنے کی حمایت کی ہے ۔ اس فیصلے کا اعلان ریاستی کونسل کے کسٹمز محصولات کمیشن نے کیا تھا۔
چینی ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفترکی ترجمان ژو فینگ لیان نے ایک بیان میں کہا کہ تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) اتھارٹی طویل عرصے سے مین لینڈ مصنوعات پر یکطرفہ اور امتیازی تجارتی رکاوٹیں اور پابندیاں عائد کرکے مین لینڈ اور تائیوان کے درمیان اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدے (ای سی ایف اے) کی خلاف ورزی کررہی ہے جس سے متعلقہ مین لینڈ صنعتوں اور کاروباری اداروں کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ای سی ایف اے ایک جامع اقتصادی معاہدہ ہے جو 1992 کے اتفاق رائے پر مبنی ہے اور اس پر فریقین کے درمیان جون 2010 میں دستخط ہوئے تھے ۔ اس معاہدے کا مقصد تجارتی رکاوٹیں کم کرنا ہے۔
ژو نے کہا کہ معاہدے پر دستخط کے بعد سے مین لینڈ اس کا نفاذ آسان اور یقینی بناکر آبنائے کے دونوں اطراف کے متعلقہ کاروباری اداروں اور افراد خاص طور پر تائیوان میں لوگوں کو ٹھوس فوائد مہیا کررہا ہے۔
تاہم امتیازی تجارتی پابندیوں اور مین لینڈ مصنوعات پر پابندیوں کے علاوہ ڈی پی پی نے ای سی ایف اے قواعد میں بھی مداخلت کی اور رکاوٹیں پیدا کیں، معمول کے آبنائے پار معاشی تبادلے ، تعاون اور معاہدے کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالی جس سے تائیوان کی کچھ مصنوعات پر ترجیح محصولات معطل ہوگئے۔
ژو نے کہا کہ اس طرح کے امور آبنائے پار مذاکرات کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کئے جاسکتے ہیں تاہم ڈی پی پی اتھارٹی نے "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسند موقف پر سختی سے عمل کرتے ہوئے 1992 کے اتفاق رائے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جس سے آبنائے پار مذاکرات کی سیاسی بنیاد کو نقصان پہنچااور ان امور سے مناسب طریقے سے نمٹنا مشکل ہوگیا۔
ترجمان نے امید ظاہر کی کہ آبنائے پار تعلقات پرامن ترقی کے درست راستے پر واپس آئیں گے اور دونوں فریق 1992 کے اتفاق رائے کی بنیاد پر آبنائے پار اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے مسائل پر بات چیت کرکے انہیں حل کریں گے۔
کسٹمز محصولات کمیشن کے مطابق یکم جنوری 2024 سے تائیوان سے درآمد شدہ کیمیائی مصنوعات کی 12 اشیاء کو اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدے (ای سی ایف اے) میں طے شدہ ترجیح ٹیکس کی سہولت حاصل نہیں ہوگی جن پروپیلین اور پیراکسیلین بھی شامل ہیں۔