میونخ (شِنہوا) میونخ سکیورٹی کانفرنس کا 60 واں اجلاس سلامتی کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کے بعد ختتام پذیر ہوگیا ،3 روزہ کانفرنس میں مغربی رہنماؤں نے جغرافیائی و سیاسی صورتحال کے بارے میں تشویش ظاہر کی۔
منتظمین نے اس بات کو اجاگر کیا کہ " حقیقی خطرہ کے سبب زیادہ تر ممالک کو نقصان دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے"۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ عالمی برادری گزشتہ 75 برس کی نسبت زیادہ تقسیم اور ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے۔
یوکرین بحران اور غزہ تنازع سمیت علاقائی چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے شرکاء موجودہ عالمی صورتحال کے تناظر میں "امید کی کرن " کے متلاشی تھے۔
حالیہ برسوں میں عالمی جنوب کے نمائندوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔ انہوں نے مغرب کے بیان کردہ عالمی نظام میں اصلاح سے متعلق اپنے خیالات بیان کئے۔
بارباڈوس کی وزیر اعظم میا موٹلے نے کانفرنس میں ایک کثیرالجہتی نظام کی اہمیت اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔