میونخ (شِنہوا) میونخ میں جاری 60 ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں اعلیٰ بین الاقوامی تنظیموں اور حکومتی عہدیداروں نے اسرائیل۔ فلسطین تنازع کے مستقل حل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف دو ریاستی حل سے ہی خطے میں دیرپا سلامتی ممکن ہوسکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں امن اور بہتر عالمی حکمرانی کے بارے میں اپنے رائے کا اعادہ کرتے بحران کے دو ریاستی حل پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی سمیت انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ہی غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی میں اضافے کا واحد راستہ ہے اور اس طرح دو ریاستی حل کی طرف ٹھوس اور ناقابل تنسیخ اقدامات کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔
جرمنی، میونخ میں منعقدہ 60 ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس خطاب کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
یورپی یونین کے امور خارجہ اور سلامتی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل نے انسانی صورتحال اور خطے کے لئے وسیع تر نتائج پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے علاقائی کشیدگی کم کرنے اور دو ریاستی حل کے لئے عالمی کوششوں میں پیشرفت کی ضرورت پر زور دیا۔
گوتریس کے ساتھ ملاقات میں بوریل نے دو ریاستی حل کی کوششوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ یورپی یونین کا تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
کانفرنس سےخطاب میں جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنازعات سے نکلنے اور پرامن مستقبل کے لیے اسرائیل اور فلسطین دونوں کے لیے اہم ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے پینل مباحثے سے خطاب میں کہا کہ آخرکار تنازعہ کا ایک مستقل اور طویل مدتی حل تلاش کرنا ہو گا بصورت دیگر یہ واقعات دوبارہ رونما ہوتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے دو ریاستی حل پر یقین رکھتا ہے۔ہم نے کئی دہائیوں سے اس موقف کو برقرار رکھا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ آج دنیا کے بہت سے ممالک محسوس کرتے ہیں کہ نہ صرف دو ریاستی حل ضروری ہے بلکہ یہ پہلے سے زیادہ ناگزیر ہو گیا ہے۔
اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نےمیونخ سیکورٹی کانفرنس میں حاضرین کو بتایا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ خطے میں ہر ایک کے لیے سلامتی اور استحکام کا واحد راستہ فلسطینی ریاست کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پینل مباحثےسے خطاب کرتے ہوئے فیصل نے کہا کہ دو ریاستی حل پر عالمی برادری میں جتنا زیادہ اتفاق رائے ہوگا، ممالک اتنا ہی ایک دوسرے کے قریب ہوں گے۔