مکاؤ (شِںہوا) چین کے مکاؤ خصوصی انتظامی خطے (ایس اے آر) میں "مکاؤ سائنس 1" خلائی تحقیقاتی سیٹلائٹ کو باضابطہ طور پر زیراستعمال لانے کے لئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
مین لینڈ اور مکاؤ کے مشترکہ طور پر تیار کردہ اس پہلے سیٹلائٹس "مکاؤ سائنس 1" سے توقع کی جارہی ہے وہ ملک کی خلائی مقناطیسی میدان کی کھوج کی ٹیکنالوجز کو نمایاں طریقے سے بہتر بنائے گا۔
چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے چیف انجینئر لی گوپھنگ نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ مکاؤ کے پہلے سائنسی و تکنیکی تجرباتی اور دنیا کے بھی پہلے ایکسپلوریشن سیٹلائٹس ہیں جو جنوبی بحر اوقیانوس کے علاقے میں زمینی مقناطیسی میدان اور خلائی ماحول کی نگرانی کررہے ہیں۔
چین ، جنوبی مکاؤ میں چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے چیف انجینئر لی گوپھنگ تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ (شِںہوا)
لی نے مزید کہاکہ سیٹلائٹس مکاؤ کی سائنسی و تکنیکی اختراع کو فروغ ، مکاؤ کے معاشی و سماجی ترقی کا ماڈل تبدیل کرنے میں مدد ، مین لینڈ اور مکاؤ کے درمیان سائنسی و تکنیکی تعاون میں نئی بنیادیں فراہم اور گوانگ ڈونگ- ہانگ کانگ- مکاؤ گریٹر بے ایریا میں سائنسی و تکنیکی ترقی میں نئی مثالیں قائم کریں گے۔
اس مشن میں اے + بی مشترکہ مشاہدے شامل ہیں جس میں سیٹلائٹ اے زمین کے مقناطیسی میدان کا پتہ لگانے کے لئے ہائی پریسیشن ویکٹر میگنیٹومیٹر اور معیاری پیمانے پر میگنیٹومیٹر جیسے پے لوڈ لے جاسکتا ہے۔
سیٹلائٹ بی میں خلائی ماحول بارے اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے ہائی انرجی پارٹیکل ڈیٹیکٹرز اور شمسی ایکس رے میں شمسی تابکاری اور اعلیٰ توانائی ذرات جیسے آلات موجود ہیں جو زمینی مقناطیسی میدان کی کھوج کے اختتام تک خدمت انجام دیتے ہیں۔
یہ سیٹلائٹ رواں سال مئی میں چین کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ مرکز سے خلا میں بھیجے گئے تھے۔ جس کے بعد مدار میں اگلے کئی ماہ اس کی جانچ کی گئی۔