بیجنگ (شِنہوا) چینی محققین نے حال ہی میں دریافت کیا ہے کہ مسلسل سماجی دوری یا تنہائی دماغی تنزلی کا عمل تیز کرسکتی ہے اور اس سے زیادہ دماغی کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سماجی تنہائی دراصل سماجی رابطوں کا نہ ہونا اور کم معاشرتی میل جول ہے۔ اس کے برعکس تنہائی ایک شخصی تشخیص کرتی ہے کہ کیسے افراد اپنے معاشرتی رابطوں میں اطمینان حاصل کرتے ہیں۔
سدرن میڈیکل یونیورسٹی اور چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے محققین نے عمر رسیدہ افراد میں دماغی افعال کے ساتھ سماجی دوری ، تنہائی یا دونوں میں تبدیلیوں کے متعلق کا مطالعہ کیا۔
انہوں نے دریافت کیا کہ واقعات، عارضی اور مسلسل سماجی تنہائی تیزی سے دماغی تنزلی اور زیادہ دماغی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح مسلسل تنہائی بھی تیزی سے دماغ کو کمزور کرکے دماغی بیماری کے خطرہ بڑھاتی ہے۔
مختصر مدتی یا مستقل سماجی تنہائی کے ساتھ ساتھ تنہائی میں مختلف تبدیلیاں بھی دماغی کمزوری میں تیزی لاکر زیادہ دماغی بیماری کا خطرہ بڑھادیتی ہیں۔
یہ تحقیق جریدے الزائمر اینڈ ڈیمنشیا میں شائع ہوئی ہے۔