• Singapore, Singapore
  • |
  • May, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

متعلقہ ممالک "جوہری اشتراک" کے منصوبوں کو ختم کریں: چینی ترجمانتازترین

July 27, 2024

بیجنگ(شِنہوا)  چین نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاوکے معاہدے (این پی ٹی)  کی بنیاد پر بین الاقوامی تخفیف جوہری  اسلحہ اور عدم پھیلاو  پر سختی سے کاربند اورمتعلقہ ممالک سے "جوہری اشتراک"  کے منصوبوں کو ختم کرنے اور ایشیا پیسیفک خطے میں اس عمل کو کسی بھی صورت میں نہ  دہرانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار  وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے جنیوا میں این پی ٹی کے  فریقین کی 11ویں جائزہ کانفرنس کی تیاریوں سے متعلقہ کمیٹی اجلاس کے موقع پر جاری  ایک تحقیقی رپورٹ  بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا۔ "نیٹو کے جوہری اشتراک کے انتظامات: جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلا ومعاہدے کو درپیش چیلنجز"  کے عنوان سے اس تحقیقی رپورٹ میں نیٹو کے جوہری اشتراک پر متعلقہ فریقین کو لاحق تشویش ظاہر کرتے ہوئے  اس کی قانونی حیثیت پر سوالات ااٹھائے گئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ چینی وفد نے اس  ضمنی تقریب میں شرکت کی اور تحقیقی رپورٹ کا جائزہ لیا، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ نیٹو کے جوہری اشتراک کے انتظامات  این پی ٹی معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی ہیں اور بنیادی طور پر جوہری پھیلاوکی ایک شکل ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ این پی ٹی میں واضح طور پر جوہری ہتھیاروں کی منتقلی اور ان کے کنٹرول کو بالواسطہ یا بلاواسطہ  منع کیا گیا ہے، ماو نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی غیر جوہری نیٹو رکن ممالک  میں  تنصیب اور ان ممالک کے لڑاکا طیاروں کوجوہری ہتھیار لے جانے اور پہنچانے کی اجازت دینا واضح طور پر معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی ہے۔

ماؤنے کہا کہ امریکہ کی یہ حرکتیں جوہری پھیلاو کی کھلی کارروائیاں ہیں جو مزید ممالک کو اس کی پیروی کرنے، جوہری ہتھیاروں پر قابو پانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کی ترغیب دے سکتی ہیں جس سے جوہری تنازع کے خطرے میں اضافہ اورعالمی تزویراتی استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔