• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 22nd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

نائٹ مارکیٹوں میں ٹہلتے، فن کے مظاہرے دیکھتے ہوئے چین میں موسم گرماکی راتیں کبھی ختم نہیں ہوتیںتازترین

August 09, 2023

نان چھانگ (شِنہوا) جیسے ہی رات ڈھلتی ہے اور روشنیاں مدھم ہونا شروع ہوتی ہیں، چین کے مشرقی صوبے جیانگ شی کے دارالحکومت نان چھانگ  میں واقع تاریخی اورثقافتی علاقے وانشو پیلس میں لوگوں کی ہلچل شروع جاتی ہے۔ اکتوبر 2021 میں اپنے افتتاح کے بعد سے، یہ علاقہ نان چھانگ میں 2کروڑ سے زیادہ زائرین کی آمد کے ساتھ ایک ہاٹ سپاٹ بن گیا ہے۔ جیانگ شی زرعی یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علم طاہرعباس خان اپنا پہلا موسم گرما  چین میں گزار رہے ہیں۔ وہ وانشو پیلس کے علاقے میں چینی موسم گرما  کے دوران ایک مختلف قسم کی رات سے لطف اندوز ہونے کے لئے آئے ہیں۔ 

طاہرعباس جیانگ شی زرعی یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم ہیں اور وہ گزشتہ سال دسمبر میں چین آئے تھے۔ 

نان چھانگ، جسے چین کے چار گرم ترین شہروں میں سے ایک کہا جاتا ہے،گرمیوں میں یہاں کا درجہ حرات40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ جب کہ دن کا وقت گرم اور مرطوب جبکہ  راتیں نسبتاً ٹھنڈی ہوتی ہیں۔ طاہرعباس اور اس کے دوست اکثر رات کو خریداری کے لیے جاتے ہیں، وانشو پیلس ڈسٹرکٹ کا یہ ان کا تیسرا دورہ ہے۔ 

وانشو محل کا علاقہ نان چھانگ کے پرانے شہر کے مرکز میں واقع ہے، جو اپنے ہزار سال پرانے تاؤسٹ ٹیمپل کے لیے مشہور ہے۔ روایتی چینی فن تعمیر اور رنگ برنگی روشنیوں سے مزین اس علاقے   میں 110 سے زائد دکانیں موجود ہیں  جن میں 30 سے زائد ریستورانز اور اسنیک بار بھی شامل ہیں۔عباس مختلف قسم کے مقامی اسنیکس اورخاص کھانوں کے گرویدہ ہوگئے ہیں۔ 

طاہرعباس اس علاقے میں واقع ایک چائے خانے پر جاتے ہیں۔ ہنفو (روایتی چینی لباس) میں ملبوس، وہ ایک چوکور میز پر بیٹھ کر خوشبودار چائے پیتے ہیں۔ سٹیج پر ایک لڑکی پیپا بجا رہی ہوتی ہے۔ ٹی ہاؤس کی مالک کائی کائی عباس کو بتاتی ہے کہ ٹی ہاؤس اس سال جون میں کھولا گیا تھا اوراس کا  کاروبار چمک اٹھا ہے، بہت سے نوجوان چائے پینے اور فن کا مظاہرہ دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ "یہ تقریباً ہر رات گاہکوں سے بھرا رہتا ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ لوگ اس علاقے کی طرف کھچے چلے آتے ہیں۔

اس علاقے کے آپریشنز مینیجر ژانگ کی نے بتایا کہ موسم گرما کے آغاز سے، ضلع میں یومیہ سیاحوں کی تعداد ہفتے کے دنوں میں 50ہزار اور اختتام ہفتہ پر 90ہزار سے تجاوز کر جاتی ہے۔ 

ژانگ نے بتایا کہ اس سال یوم مئی کی تعطیل کے دوران، یومیہ 2لاکھ 50ہزار سے زیادہ سیاحوں کی تعداد نے ریکارڈ توڑ دئے تھے۔ اپنے آغاز کے بعد سے، اس علاقے میں آنے والوں کی تعداد 2کروڑ سے زیادہ ہے۔ گرمیوں میں، لوگ رات کو باہر جانا پسند کرتے ہیں۔ رات کو لوگوں کا رش زیادہ ہوتا ہے۔ 

چینی حکومت رات کی کاروباری سرگرمیوں کی ترقی کی بھرپور حوصلہ افزائی کررہی ہے اور اس نے نائٹ اکانومی کے لیے متعدد پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔ 

اب تک چین نے نائٹ اکانومی کے لیے قومی سطح کے ثقافتی وسیاحتی استعمال کے 243 کلسٹر قائم کیے ہیں، جن میں نان چھانگ میں وانشو پیلس کلچرل ڈسٹرکٹ بھی شامل ہے۔ رات کے بازاروں کے علاوہ، شہر میں رات کے وقت دیکھنے کے لائق بہت سے دوسرے مقامات ہیں، جن میں فاؤنٹین لائٹ شو، شہر کے رات کے نظارے سے لطف اندوز ہونے کے لیے دریائی سفر اور شاندار آتش بازی کے مظاہرے شامل ہیں۔ 

طاہرعباس نے کہا کہ  وہ سمجھتے ہیں کہ چین میں راتوں کی زندگی بہت بھرپورہے۔ چینی لوگ واقعی 8 گھنٹے کام کرنے کے بعد نفیس کھانوں، خریداری اورفن کے مظاہروں کے ساتھ  اپنے تفریحی وقت سے لطف اندوز ہوتے ہیں، صارفین کی جانب سے یہ مضبوط طلب چین کی اقتصادی ترقی کومزید فروغ دے گی ۔