• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 20th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

نانجنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والا شخص وفات پاگیا،قتل عام میں زندہ بچنے والےصرف 32 رجسٹرڈ افراد رہ گئےتازترین

July 22, 2024

نانجنگ (شِنہوا)نانجنگ میں ہونے والے  قتل عام میں زندہ بچ جانے والے ژاو زی لین 99 سال کی عمر میں وفات پاگئے جس کے بعد اس سانحے میں بچ جانے والے رجسٹرڈ افراد کی تعداد 32 رہ گئی ہے۔

یہ بات جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نانجنگ قتل عام کے متاثرین کے میموریل ہال کی جانب سے بتائی گئی۔

نانجنگ قتل عام سے مراد وہ واقعہ ہے جب جاپانی فوجیوں نے 13 دسمبر 1937 کو اس وقت کے چینی دارالحکومت پر قبضہ کر لیا تھا۔ چھ ہفتوں کے دوران انہوں نے تقریباً 3 لاکھ   چینی شہریوں اور نہتے فوجیوں کو ہلاک کیاتھا ۔اسے دوسری جنگ عظیم کے سب سے وحشیانہ واقعات میں سے ایک واقعہ سمجھا جاتا ہے ۔

  ژاو دسمبر 1925 میں پیدا ہوئے تھے. جب نانجنگ قتل عام  ہوا تو 12 سالہ ژاو اور ان کے چچا کا سامنا نانجنگ کے چھی لین ٹاؤن شپ کے ایک گاؤں میں جاپانی فوجیوں کے ایک دستے سے ہوا۔ مایوسی کے ایک لمحے میں  وہ دونوں ایک تالاب کے کنارے گھاس میں چھپ گئے، جہاں جاپانی فوجیوں نے ان کے چچا کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ ژاو مردہ  سمجھے جانے کے باعث زندہ بچ  گئے تھے۔ 

ژاو نے نانجنگ قتل عام کے دوران قریب سے نظر آنیوالی موت کے   تین تجربات کو یاد کیا۔

چینی حکومت نے زندہ بچ جانے والوں کی شہادتوں کو تحریری اور ویڈیو ٹرانسکرپٹ دونوں میں محفوظ کر رکھا ہے۔ اس قتل عام سے متعلق دستاویزات یونیسکو نے 2015 میں میموری آف دی ورلڈ رجسٹر میں درج کی تھیں۔