بیجنگ(شِنہوا)ماہرین نے چائنا اکنامک راؤنڈ ٹیبل کی چھٹی نشست میں کہا ہے کہ ابھرتی ہوئی اور روایتی دونوں صنعتیں نئی معیاری پیداواری قوتوں کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک آل میڈیا ٹاک پلیٹ فارم میں کیا جس کی میزبانی شِنہوا نیوز ایجنسی نے کی۔
سب سے پہلے 2023 میں متعارف کرائی گئی نئی معیاری پیداواری قوتیں روایتی اقتصادی ترقی کے موڈ اور پیداواری ترقی کے راستوں سے آزاد اعلیٰ پیداواری صلاحیت کا حوالہ دیتی ہیں۔ اس میں ہائی ٹیک، اعلی کارکردگی اور اعلیٰ معیار کی خصوصیات شامل ہیں۔
بات چیت کے دوران قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کے تحت چائنیز اکیڈمی آف میکرو اکنامک ریسرچ کے سربراہ ہوانگ ہان چھوان نے کہا کہ تزویراتی ابھرتی ہوئی صنعتیں اور مستقبل کی صنعتیں واقعی نئی معیاری پیداواری قوتوں کی تشکیل میں کلید ی اہمیت کی حامل ہیں جبکہ روایتی صنعتیں بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روایتی صنعتیں پورے صنعتی نظام کا تقریباً 80 فیصد حصہ رکھتی ہیں، جو اس کی بنیاد کے طور پر کام کرتی ہیں۔
چینی اکیڈمی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار ڈویلپمنٹ کی پارٹی سربراہ لیو ڈونگ می نے کہا کہ روایتی صنعتوں کی صحیح ترقی کے بغیر ابھرتی اور مستقبل کی صنعتوں کو سپلائی چینز میں خلل کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، دوسری طرف ابھرتی ہوئی اور مستقبل کی صنعتوں کی ترقی سے پیدا ہونے والی نئی ٹیکنالوجیز اور طریقے روایتی صنعتوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ہمیں یقین ہے کہ وہ تکمیلی ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ باہم مربوط ہونے کے قابل ہیں۔
ہوانگ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت جیسی نئی ٹیکنالوجیز، نئے نمونوں اور نئے کاروباری ماڈلز کے اطلاق کے منظرناموں کو بھی روایتی صنعتوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے، جبکہ روایتی صنعتیں اوپر تلے معاونت فراہم کر سکتی ہیں۔