بیجنگ(شِنہوا) چین میں نئی صنعتوں، نئے کاروباری فارمیٹس اور نئے کاروباری ماڈلزجسے" تھری نیو" اکانومی کا نام دیا گیاہے، نے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
قومی شماریات بیورو (این بی ایس) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ان تین نئے گروتھ ڈرائیورزکا حصہ 17.73 فیصد رہا جو گزشتہ سال سے 0.37 فیصد زیادہ ہے۔ این بی ایس کے مطابق موجودہ قیمتوں کے لحاظ سے نئے گروتھ ڈرائیورز کی اضافی قدر گزشتہ سال تقریباً 223کھرب50ارب یوآن(تقریباً31کھرب 30ارب ڈالر) رہی جو اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.4 فیصد زیادہ ہے۔
ایک نئی صنعت نئی سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں اور نئی ٹیکنالوجیزپر مشتمل ہے تاکہ نئی معاشی سرگرمیوں کی ایک خاص سطح تشکیل دی جاسکے جبکہ ایک نئے کاروباری فارمیٹ میں نئے روابط، نئی سپلائی چینز اور موجودہ صنعتوں اور شعبوں سے اخذ کردہ نئی کاروباری اشکال شامل ہوتی ہیں۔ایک نئے کاروباری ماڈل میں کسٹمر ویلیو اور پائیدار منافع کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کاروباری آپریشن کے مختلف لوازامات کا انضمام اور تنظیم نو شامل ہے، جس کے نتیجہ میں ایک موثر اور مسابقتی کاروباری آپریشن تشکیل پاتے ہیں۔